اسلام آباد: سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے کہا ہے کہ زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران 9.49 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق جون 2020ء کے اختتام پر زرمبادلہ کے ملکی ذخائر کا حجم 18 ارب 88 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا جس میں سے سٹیٹ بینک کے پاس 12 ارب 13 کروڑ 20 لاکھ ڈالر اور کمرشل بینکوں کے پاس چھ ارب 75 کروڑ 70 لاکھ ڈالر موجود تھے۔
دو اپریل 2021ء کو ختم ہونے والے ہفتہ میں ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 20 ارب 67 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا جس میں سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 13 ارب 52 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اور بینکوں کے پاس سات ارب 15 کروڑ 20 لاکھ ڈالر موجود تھے۔
یوں رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ (جولائی 2020 تا مارچ 2021ء) کے دوران پاکستان کے زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں 9.49 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
علاوہ ازیں 10 اپریل 2021 کو یورو بانڈز کے اجراء سے سٹیٹ بینک آف پاکستان کو 2.5 ارب ڈالر موصول ہونے سے پاکستان کے زرِمبادلہ ذخائر کا حجم 23 ارب 17 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔
سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مجموعی غیرملکی زرمبادلہ ذخائر میں سے اس کے پاس 16 ارب ڈالر سے زائد موجود ہیں جو جولائی 2017ء کے بعد بلند ترین سطح پر ہیں، کمرشل بینکوں کے پاس زرِمبادلہ ذخائر کا حجم 7 ارب 15 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے۔
مرکزی بینک نے کہا ہے کہ حکومت کے یورو بانڈز جاری کرنے سے اس کے اکاؤنٹ میں 2.5 ارب ڈالر وصول ہو گئے ہیں۔
اس سے قبل وزارتِ خزانہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان تین سال کے خلاء کے بعد کامیابی سے پانچ، دس اور تیس سالہ مدت کے یورو بانڈز جاری کرکے بین الاقوامی کیپیٹل مارکیٹ میں داخل ہو گیا ہے جس سے اڑھائی ارب ڈالر ملے ہیں۔
وزارت خزانہ کے اعلامیہ کے مطابق یورو بانڈز کے سودے کے حوالہ انویسٹر کال اور آرڈر بک میں ایشیا، مشرق وسطیٰ، یورپ اور امریکا کے بڑے سرمایہ کاروں نے اپنی گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور پاکستان نے گلوبل میڈیم نوٹ پروگرام کی رجسٹریشن کے ذریعہ پہلی بار پروگرام کی بنیاد پر مبنی حکمت عملی اپنائی۔ اس پروگرام کے نتیجہ میں پاکستان مختصر نوٹس پر کیپٹل مارکیٹ سے فائدہ اٹھا سکے گا۔