لاہور: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی جانب سے کاروبار میں آسانی اور ڈجیٹلائزیشن سے متعلق اصلاحات متعارف کرانے کے نتیجے میں ملک میں مسلسل انٹرپرنیورشپ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مالی سال 2020-21ء کے پہلے 9 ماہ (جولائی تا مارچ) کے دوران ایس ای سی پی نے 19 ہزار 251 کمپنیاں رجسٹر کیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 39 فیصد زیادہ ہیں۔
ایس ای سی پی نے مالی سال 2018-19ء کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران 14 ہزار 493 اور مالی سال 2019-20ء کی اسی مدت میں 16 ہزار 945 کمپنیاں رجسٹرڈ کی تھیں۔
ایس ای سی پی کے ساتھ رجسٹرڈ ہونے والی کمپنیوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 39 ہزار 620 ہو گئی ہے، رجسٹرڈ ہونے والی کمپنیوں میں سے ایک لاکھ 18 ہزار 280 کمپنیاں فعال ہیں، یہ تعداد مجموعی طور پر رجسٹر کمپنیوں کا 85 فیصد ہے۔
مارچ 2021ء میں کورونا وائرس کے خطرات کے باوجود ایس ای سی پی میں نئی رجسٹرڈ ہونے والی کمپنیوں تعداد میں گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں 72 فیصد اضافہ ہوا اور 2513 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ کی گئیں، رجسٹرڈ ہونے والی کمپنیوں کی یہ تعداد ایک ماہ میں اب تک سب سے زیادہ ہے۔
ایس ای سی پ میں 99 فیصد کے قریب کمپنیاں آن لائن ہی رجسٹرڈ کی گئیں اور 25 فیصد رجسٹریشن کی درخواستوں پر اسی روز ہی عمل درآمد کر لیا گیا، مارچ میں 260 غیرملکی کمپنیاں بھی رجسٹرڈ کی گئیں۔
تقریباََ 65 فیصد کو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیوں کے طور پر رجسٹرڈ کیا گیا جبکہ 31 فیصد سنگل ممبر اور بقیہ 5 فیصد کمپنیوں کو پبلک اَن لسٹڈ کمپنیوں، غیرمنافع بخش ایسوسی ایشنز، ٹریڈ آرگنائزیشنز، غیرملکی کمپنیوں اور لمیٹڈ لائیبیلٹی پارٹنرشپ کے طور پر رجسٹرڈ کیا گیا۔
ایس ای سی پی کے ساتھ سب سے زیادہ تعمیرات اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے شعبوں سے 414، تجارتی شعبے میں 393، آئی ٹی سیکٹر سے 311، سروسز سیکٹر سے 247 اور خوراک اور مشروبات سے 110 کمپنیاں رجسٹر کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق 43 نئی کمپنیوں میں غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی، ان کمپنیوں میں افغانستان، آسٹریلیا، چین، جرمنی، ہنگری، ایران، جنوبی کوریا، موریشس، ناروے، فلپائن، جنوبی افریقہ، سپین، سویڈن، تھائی لینڈ، ترکی، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکہ سے تعلق رکھنے والے غیرملکی سرمایہ کاروں نے سرمایہ کاری کی۔
مارچ 2021ء کے دوران وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں سب سے زیادہ 850 کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں جس کے بعد 751 اور 385 کمپنیاں بالترتیب لاہور اور کراچی میں رجسٹرڈ کی گئیں۔