کراچی: وفاقی حکومت کے یورو بانڈز کے اجراء سے سٹیٹ بینک آف پاکستان کو 2.5 ارب ڈالر موصول ہونے سے ملک کے زرِمبادلہ ذخائر کا حجم 23 ارب 17 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گیا۔
سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مجموعی غیرملکی زرمبادلہ ذخائر میں سے اس کے پاس 16 ارب ڈالر سے زائد موجود ہیں، جو جولائی 2017ء کے بعد بلند ترین سطح پر ہیں، کمرشل بینکوں کے پاس زرِمبادلہ ذخائر کا حجم 7 ارب 15 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے۔
مرکزی بینک نے کہا ہے کہ حکومت کے یورو بانڈز جاری کرنے سے اس کے اکاؤنٹ میں 2.5 ارب ڈالر وصول ہو گئے ہیں۔
اس سے قبل وزارتِ خزانہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان تین سال کے خلاء کے بعد کامیابی سے پانچ، دس اور تیس سالہ مدت کے یورو بانڈز جاری کرکے بین الاقوامی کیپیٹل مارکیٹ میں داخل ہو گیا ہے جس سے اڑھائی ارب ڈالر ملے ہیں۔
وزارت خزانہ کے اعلامیہ کے مطابق یورو بانڈز کے سودے کے حوالہ انویسٹر کال اور آرڈر بک میں ایشیا، مشرق وسطیٰ، یورپ اور امریکا کے بڑے سرمایہ کاروں نے اپنی گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور پاکستان نے گلوبل میڈیم نوٹ پروگرام کی رجسٹریشن کے ذریعہ پہلی بار پروگرام کی بنیاد پر مبنی حکمت عملی اپنائی۔ اس پروگرام کے نتیجہ میں پاکستان مختصر نوٹس پر کیپٹل مارکیٹ سے فائدہ اٹھا سکے گا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت اس پروگرام کو مکمل طور پر استعمال میں لاتے ہوئے بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹس میں باقاعدہ بنیادوں پر بانڈز جاری کرنا چاہتی ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو یورو بانڈز کے لیے پانچ ارب 30 کروڑ ڈالر کی بولیاں موصول ہوئی تھیں، لیکن پاکستان نے 5.3 ارب میں سے 2.5 ارب ڈالر کے بانڈز منظور کیے ہیں۔ پانچ اور دس سالہ مدت کیلئے ایک، ایک ارب ڈالر اور 30 سالہ مدت کے لیے 50 کروڑ ڈالر کے یورو بانڈز منظور کیے گئے ہیں۔