اسلام آباد چیمبر کا چین کیساتھ تجارتی توازن بہتر بنانے کا مطالبہ

2019ء میں چین کی پاکستان کو برآمدات 12.7 ارب ڈالر جبکہ پاکستان کی چین کو برآمدات محض 1.85 ارب ڈالر تھیں، باہمی تجارت کا توازن بہت زیادہ چین کے حق میں ہے: صدر اسلام آباد چیمبر

475

اسلام آباد: اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) نے مطالبہ کیا ہے کہ چین پاکستانی مصنوعات کو اپنی مارکیٹ میں مزید بہتر رسائی فراہم کرے کیونکہ تجارتی توازن بہت زیادہ چین کے حق میں ہے جسے متوازن کرنے کی ضرورت ہے۔

چین کے سفارت خانے کے منسٹر قونصلر ژی گوکسانگ نے اسلام آباد چیمبر کے صدر سردار یاسر الیاس خان کے ساتھ ایک آن لائن میٹنگ کی اور انہیں 129ویں چین امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ فیئر (کینٹن فیئر) کی تفصیلات کے بارے میں آگاہ کیا۔

کینٹن فیئر کورونا وائرس کی وجہ سے 15 اپریل تا 24 اپریل 2021ء تک آن لائن منعقد ہو گا، چینی قونصلر نے پاکستان کی تاجر برادری اور کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ کینٹن فیئر میں بھرپور شرکت کر کے اپنے لئے کاروبار کے نئے مواقع تلاش کریں۔

انہوں نے کہا کہ کینٹن فیئر میں مختلف ممالک کی کاروباری برادری اور کمپنیاں شرکت کرتی ہیں کیونکہ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں دنیا بھر کے تاجر اپنی مصنوعات کی نمائش کرتے ہیں اور کاروبار کے فروغ کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کے مواقع تلاش کرتے ہیں لہٰذا پاکستان کی تاجر ربادری کیلئے یہ ایک اچھا موقع ہے کہ وہ اس میں شرکت کر کے اپنی تجارت و برآمدات کو فروغ دینے کے نئے مواقع تلاش کریں۔

چینی قونصلر نے کہا کہ کورونا وائرس کی مشکلات کی وجہ سے شرکت کرنے والی کمپنیوں سے کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔ کینٹن فیئر میں پاکستانی کمپنیوں کی زیادہ شرکت چین اور پاکستان کے مابین اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے میں معاون ثابت ہو گی۔

اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر کے صدر یاسر الیاس خان نے کینٹن فیئر میں شرکت کے فوائد کے بارے میں جامع تفصیلات فراہم کرنے پر چین کے سفارت خانے کے منسٹر قونصلر ژی گوکسیانگ کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ چیمبر کی رکن کمپنیاں اس میں بھرپور شرکت کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان باہمی آزاد تجارت کے معاہدے کا دوسرے مرحلہ طے پا گیا ہے اور امید ہے کہ اس سے دونوں ممالک کی باہمی تجارت مزید بہتر ہو گی۔

صدر اسلام آباد چیمبر نے اس بات پر زور دیا کہ چین پاکستان کی مصنوعات کو اپنی مارکیٹ میں مزید بہتر رسائی فراہم کرے کیونکہ 2019ء میں چین کی پاکستان کو برآمدات 12.7 ارب ڈالر تھیں جبکہ پاکستان کی چین کو برآمدات محض 1.85 ارب ڈالر تھیں جس سے ظاہر ہے کہ باہمی تجارت کا توازن بہت زیادہ چین کے حق میں ہے جس کو متوازن کرنے کی ضرورت ہے۔

سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ پاکستان میں سی پیک کے تحت متعدد اکنامک زونز قائم کئے جا رہے ہیں۔ چین کی کمپنیاں ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ساتھ ان زونز میں 50 فیصد ایکویٹی کی بنیاد پر جوائنٹ وینچرز قائم کرنے کی کوشش کریں جس سے پاکستان کا صنعتی شعبہ بھی اَپ گریڈ ہو گا اور ترقی کی راہیں کھلیں گی۔ انہوں نے پاکستان اور چین کے مابین دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر طور پر فروغ دینے کیلئے دیگر کئی تجاویز بھی پیش کیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here