‘پاکستان کا اپنی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے پر غور’

831

اسلام آباد: گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی شروع کرنے کی آپشن کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔

ایک غیر ملکی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے رضا باقر نے مرکزی بینک کا کورونا وائرس کے پیش نظر پاکستان میں کردار اور اس کے ملکی مالیاتی سیکٹر کو ڈیجیٹلائز کرنے کے ویژن پر روشنی ڈالی۔

پاکستان کا اپنا ڈیجیٹل کوئن جاری کرنے سے متعلق اظہار کرتے ہوئے گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ “ہم بہت احتیاط سے اس امر پر غور کر رہے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ چین جیسے کچھ ممالک پہلے سے ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے پر غور کر رہے ہیں۔‘‘

رضا باقر کا کہنا تھا سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے سے ہمیں دوہرا فائدہ ہو گا۔ پہلا یہ کہ اس سے پاکستان کی مالی شمولیت کی کوششوں کو مزید فروغ ملے گا، دوسرا فائدہ یہ ہو گا کہ سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری ہونے کی وجہ سے ڈیجیٹل کرنسی کی نگرانی آسان ہو گی تاکہ یہ منی لانڈرنگ یا دہشت گردی کی معاونت میں استعمال نہ ہو سکے۔ “اس لیے تاحال ہم اس کا بہ غور جائزہ لے رہے ہیں”۔

گورنر سٹیٹ بینک نے بتایا کہ آئندہ چند ماہ کے دوران ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے کچھ اچھی خبروں کی توقع کی جا سکتی ہے، فی الوقت ہم نے ڈیجیٹل بینکنگ کا فریم ورک بنانے کی اجازت دی ہے تاکہ جو بینک پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے کام کرنا چاہتے ہیں انہیں سہولت مل سکے۔

سٹرائپ (Stripe) سمیت دیگر اہم بین الاقوامی فن ٹیک کمپنیوں کے پاکستانی مارکیٹ میں داخلے سے متعلق رضا باقر نے کہا کہ “ہم سٹرائپ سمیت دیگر بڑے بین الاقوامی ادائیگیوں کے پلیٹ فارمز  کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔”

“پاکستان آبادی کے لحاظ سے پانچویں بڑی مارکیٹ ہے، لوگوں کا ٹکنالوجی کی جانب کافی زیادہ رجحان ہے اور جہاں تک ڈیجیٹائزیشن کی بات ہے تو یہ مارکیٹ تیزی سے ترقی کا انتظار کر رہی ہے۔”

گورنرسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ پاکستانی وسیع سوچ کے حامل ہیں اور دنیا بھر سے جو بھی آن لائن پیمنٹ آپریٹر پاکستان آنا چاہتا ہے ہم اسے خوش آمدید کہیں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here