شازب علی کو دوبارہ کمشنر ایس ای سی پی تعینات کیے جانے کا امکان

761

اسلام آباد: وزارتِ خزانہ کی جانب سے شازب علی کو مزید تین سالہ مدے کیلئے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کا کمشنر تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ای سی پی کی جانب سے ہی وزارتِ خزانہ کو تجویز دی گئی ہے کہ شازب علی کی بطور کمشنر تعیناتی میں تین سال کی توسیع کی جائے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور میں 27 مارچ 2018ء کو شازب علی کے ساتھ شوکت حسین کو بھی تعینات کیا گیا تھا لہٰذا دونوں افسران کو دوبارہ اسی عہدے پر تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بطور کمشنر شوکت حسین اپنی تین سالہ مدت کے اختتام پر سرکاری لیپ ٹاپ اپنے ساتھ لے گئے تھے جس میں حساس معلومات، ادارے کا ڈیٹا، رپورٹس، مختلف انکوائریوں سے متعلق تفصیلات اور پالیسی دستاویزات ہو سکتی ہیں۔

ایس ای سی پی کیپیٹل مارکیٹس کو ریگولیٹ کرنے والا سب سے اہم ترین ادارہ ہے اور شوکت حسین کو اُن کے عہدے کی بناء پر اہم ترین سرکاری اور نجی معلومات تک رسائی حاصل تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ شوکت حسین نے سرکاری لیپ ٹاپ واپس نہ کر کے پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے کوینکہ تمام ملازمین کو مدت ملازمت کے اختتام پر اپنے زیراستعمال لیپ ٹاپ سمیت دیگر آلات آئی ٹیڈیپارٹمنٹ کو واپس کرنا ہوتے ہیں۔

یہاں یہ مدِنظر رہے کہ شوکت حسین کو 10 جنوری 2018ء کو ڈائریکٹر سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر ترقی دے دی گئی تھی تاہم سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے انہیں کمشنر کے طور پر تعینات کیا تھا اور پھر آزمائشی مدت کے اختتام سے قبل ہی چیئرمین ایس ای سی پی تعینات کر دیا تھا۔

انہی الزامات کی وجہ سے وزیراعظم عمران خان نے 3 اکتوبر 2018ء کو شوکت علی کو چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

اگرچہ شوکت حسین نے چئیرمین ایس ای سی پی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا لیکن وہ ایس ای سی پی میں بطور کمشنر ماہانہ 25 لاکھ روپے کے عوض کام جاری رکھے ہوئے تھے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here