اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد حماد اظہر نے کہا ہے کہ رواں سال پاکستان کی معیشت میں ابتدائی اندازوں کے برعکس تیز رفتار شرح سے بڑھوتری ہو گی، آئندہ مالی سال میں بڑھوتری کا ہدف 4 فیصد سالانہ سے زیادہ رکھیں گے۔
اپنے ایک ٹویٹ میں حماد اظہر کا کہنا تھا کہ رواں سال پاکستان کی معیشت میں ابتدائی اندازوں کے برعکس تیز رفتارشرح سے بڑھوتری ہو گی، نئے مالی سال کے آغاز سے ہم بڑھوتری کا ہدف زیادہ مقرر کریں گے جو چار فیصد سالانہ سے زیادہ ہو سکتا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ بڑھوتری خسارے اور زرمبادلہ کے ذخائرمیں کمی نہیں بلکہ پائیدار بنیادوں پر ہو گی، رواں سال محصولات کے شعبہ میں صحت مندانہ بڑھوتری ہوئی ہے اور امید ہے کہ حکومت محصولات کیلئے مقررہ اہداف کو حاصل کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے: ‘معاشی شرح نمو تین فیصد رہنے کی توقع‘
انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوری کے خاتمہ کیلئے کریک ڈائون کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ٹیکس کی بنیاد میں وسعت کو زبانی کلامی نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں ترجیح دی جائے گی، اس مقصد کے حصول کیلئے ٹھوس پروگرام مرتب کئے جائیں گے۔
اس سے قبل گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا تھا کہ رواں سال ملکی معیشت کی شرح نمو تین فیصد رہنے کی توقع ہے جبکہ اگلے مالی سال میں اس سے کچھ زیادہ توقع کر رہے ہیںِ۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رضا باقر کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک خوشی سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاتا، جس وقت ہم آئی ایم ایف کے پاس گئے ملکی معاشی حالت شدید خراب تھی۔
انہوں نے کہا کہ مانیٹری پالیسی سے معیشت کو سپورٹ ملی ہے، ہماری ساری توجہ اس بات پر ہے کہ لوگوں کا روزگار بچایا جائے، ملکی مفاد کو مدنظر رکھ کر آئی ایم ایف سے بات ہو گی، جو پالیسیاں پاکستان کے حق میں ہوں گی، انہی پر عمل کریں گے۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے اپنی ورلڈ اکنامک آئوٹ لک رپورٹ میں کہا تھا کہ سال 2020ء کے دوران پاکستان کی معاشی شرح نمو 0.4 فیصد رہی جبکہ رواں سال 1.5 فیصد رہنے کا امکان ہے، آئی ایم ایف کے مطابق معاشی بہتری کے اقدامات کے تسلسل سے پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ سال 2022ء میں چار فیصد تک ہو سکتی ہے۔