اسلام آباد: سرکاری کاروباری اداروں سے متعلق کابینہ کمیٹی نے ان اداروں کے فارنزک آڈٹ کیلئے نظرثانی شدہ ٹرمز آف ریفرنس کی منظوری دیدی ہے۔
سرکاری کاروباری اداروں سے متعلق کابینہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وفاقی وزیر خزانہ حماد اظہر کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وزیر نجکاری محمد میاں سومرو، مشیر تجارت عبدالرازق داﺅد، مشیر ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین اور معاون خصوصی محصولات ڈاکٹر وقار مسعود نے شرکت کی۔
اجلاس میں سرکاری کاروباری اداروں کے فرانزک آڈٹ کے ٹرمز آف ریفرنس کی منظوری دی گئی۔
سیکرٹری خزانہ نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) آفس اور نجی آڈٹ فرمز کیلئے نظرثانی شدہ ٹرمز آف ریفرنس پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے معیار کو یقینی بناتے ہوئے اور لاگت میں کمی پر توجہ مرکوز کی جائے گی تاکہ گیپ کی نشاندھی ہو سکے اور بہتر سفارشات مرتب ہو سکیں۔
فرانزک آڈٹ میں سرکاری کاروباری اداروں کے نقصانات کی تحقیقات، مشکوک اور فراڈ پرمبنی لین دین اور ذمہ داروں کی نشاندہی شامل ہو گی۔ تفصیلی گفت و شنید کے بعد کمیٹی نے سرکاری کاروباری اداروں کے آڈٹ کیلئے نظرثانی شدہ ٹرمز آف ریفرنس کی منظوری دے دی، آڈیٹر جنرل آفس اور پیپرا رولز کے مطابق نجی آڈٹ فرمز تمام اداروں کا آڈٹ کریں گی۔
سیکرٹری خزانہ نے اجلاس کو بتایا کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) نے آگاہ کیا ہے کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے پی آئی اے اور اس کی ذیلی کمپنیوں کا خصوصی آڈٹ کیا ہے لہٰذا پی آئی اے کا فرانزک آڈٹ پیپرا رولز کے مطابق کسی معروف نجی فرم سے کرایا جائے، کمیٹی نے تجویز کی منظوری دیدی۔