اسلام آباد: حکومت کی معاونتی پالیسیوں، ٹیلی کام آپریٹرز کے مابین موثر مسابقت اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی طرف سے جدید ٹیکنالوجی متعارف کروانے کے عزم کی بدولت پاکستان میں براڈ بینڈ صارفین کی تعداد 10 کروڑ (100 ملین) کے تاریخی سنگ میل پر پہنچ گئی۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سال 2012ء میں 20 لاکھ سے بھی کم سبسکرپشنز تھیں لیکن تھری جی خدمات کے متعارف کرانے کے بعد سال 2014ء میں یہ تعداد ایک کروڑ 60 لاکھ اور فورجی کی نیلامی کے بعد سال 2021ء میں 10 کروڑ ہو چکی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آج پاکستان کی 87 فیصد آبادی کو خطے میں سب سے کم نرخوں پر انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ خدمات تک رسائی حاصل ہے۔
مزید برآں براڈ بینڈ تھری جی، فور جی نیٹ ورکس پر اوسطاََ ڈائون لوڈنگ رفتار 17.7 ایم بی پی ایس اور اَپ لوڈنگ سپیڈ 11.3 ایم بی پی ایس (موبائل) فراہم کی جا رہی ہے۔ یہ رفتار دیگر علاقائی ممالک میں رفتار کی سطح سے زیادہ ہے۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے موبائل ڈیٹا کی قیمتیں کم ہو کر مجموعی قومی آمدنی یعنی گراس نیشنل انکم (جی این آئی) کے فی کس صرف 0.70 فیصد تک ہو گئی ہیں۔ یہ شرح اقوام متحدہ کے براڈ بینڈ کمیشن کی سفارش کردہ شرح دو فیصد سے بھی کم ہے۔
مجموعی طور پر چاروں موبائل فون آپریٹرز (سی ایم اوز)، ایس سی او اور پی ٹی سی ایل سمیت فکسڈ لائن براڈ بینڈ آپریٹرز اب 10 کروڑ سے زیادہ کے براڈ بینڈ صارفین کے حامل ہیں۔
قومی معیشت کے ہر شعبے میں ڈیٹا سروسز کے بڑھتے ہوئے استعمال، صارفین میں مقبولیت اور آپریٹرز کے ذریعے نئی اور جدید خدمات متعارف کرانے کی وجہ سے ایسا ممکن ہوا ہے۔
اس سے قبل بھی پاکستان میں ٹیلی کام کے شعبے نے بہت سارے سنگ میل حاصل کئے ہیں جس میں سال 2010ء میں 100 ملین موبائل سبسکرپشنز تک پہنچنا، سال 2009ء میں ملک بھر میں پہلی بار بائیو میٹرک سم ویری فیکیشن سسٹم متعارف کرانا اور سال 2019ء میں دنیا کے پہلے اوپن سورس ڈیوائس آئی ڈینٹی فیکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) کا نفاذ شامل ہے۔
پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کا کہنا ہے کہ وہ اس سنگ میل کے حصول میں صارفین اور سروس فراہم کنندگان کے تعاون کو سراہتی ہے اور جلد ہی تمام فریقین اور قومی و بین الاقواقمی کمیونٹی کے ساتھ اس سنگ میل کو باضابطہ طور پر منائیں گے۔