اسلام آباد: رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران پاکستان سے قیمتی پتھروں کی برآمدات میں 60.26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں جولائی تا فروری کے دوران قیمتی پتھروں کی برآمدات کا حجم 83 کروڑ 15 لاکھ 49 ہزار روپے (54 لاکھ 60 ہزار ڈالر) تک بڑھ گیا۔
گزشتہ مالی سال 2019-20ء کے اسی عرصہ میں جولائی تا فروری کے دوران قیمتی پتھروں کی برآمدات کا حجم 52 کروڑ 84 لاکھ 75 ہزار روپے (34 لاکھ 7 ہزار ڈالر) رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: قیمتی پتھروں کی برآمدات سے پاکستان سالانہ 32 ارب ڈالر کما سکتا ہے
اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران قیمتی پتھروں کی ملکی برآمدات میں 31 کروڑ 26 لاکھ 68 ہزار روپے (20 لاکھ 53 ہزار ڈالر) یعنی 60.26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات قیمتی پتھروں کے ذخائر سے مالا مال ہیں تاہم ان علاقوں میں انفراسٹرکچر نہ ہونے کے باعث رسائی آسان نہیں، پھر ٹیسٹنگ لیبارٹریز نہ ہونے کی وجہ سے بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
برما کے بعد دنیا میں صرف پاکستان کا ہنزہ وہ علاقہ ہے جہاں سرخ یاقوت کے وافر ذخائر موجود ہیں۔ دنیا میں بہترین اور نایاب زمرد سوات کی دلکش وادی میں کان کنی کے ذریعے نکالا جاتا ہے۔
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے قیمتی پتھروں کی سالانہ برآمدات کے ذریعے پاکستان 32 ارب ڈالر کا زرمبادلہ کما سکتا ہے لیکن اس کیلئے ضروری ہے مذکورہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی سہولیات کو بہتر بنایا جائے اور عالمی معیار کی ٹیسٹنگ لیبارٹریاں قائم کی جائیں۔