وفاقی کابینہ کا براڈشیٹ کمیشن رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ

1.5 ملین ڈالر کی غلط ادائیگیوں میں ملوث تمام افراد کے خلاف کارروائی کی سفارش، نیب کی غفلت سامنے آنے پر ایف آئی اے یا کسی دوسرے ادارے سے تحقیقات کرانے کا فیصلہ

644

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے براڈشیٹ کمیشن رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 43 نئی ادویات اور ایک انجکشن کی ریٹیل پرائس (ایم آر پی) مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔

وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت جمعرات کو وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں براڈ شیٹ کمیشن کی رپورٹ پیش کی گئی، کابینہ نے کمیشن کی سفارشات منظور کر لیں اور رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔

براڈ شیٹ کمیشن نے سفارش کی ہے کہ 1.5 ملین ڈالر کی غلط ادائیگیوں میں ملوث تمام افراد کے خلاف کارروائی اور 2011ء سے 2017ء کے درمیان نیب کی جانب سے غفلت کا مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف کریمنل انویسٹی گیشن شروع کی جائے۔

کمیشن رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ ماضی میں اس حوالے سے حقائق اور ریکارڈ عدالتوں سے جان بوجھ کر پوشیدہ رکھے گئے لہٰذا موجود حقائق کی روشنی میں اپیلیں دائر کی جائیں، چونکہ کمیشن رپورٹ کے مطابق نیب کی غفلت بھی سامنے آئی لہٰذا اس حوالے سے مزید تفتیش کی ذمہ داری ایف آئی اے یا کسی دوسرے تحقیقاتی ادارے کو سونپی جائے گی۔

پٹرولیم بحران کا جائزہ لینے کے حوالے قائم کابینہ کمیٹی کی رپورٹ بھی اجلاس میں پیش کی گئی۔ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی کی جانب سے جن امور کی نشاندہی کی گئی ہے ایف آئی اے کی جانب سے ان کا فرانزک آڈٹ کیا جائے گا اور اس عمل کو 90 دن میں مکمل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: وفاقی حکومت کا بھارت سے تجارت کھولنے پر یوٹرن

کابینہ نے ہدایت کی کہ رپورٹ میں نشاندہی کی جانے والی قانونی اور انتظامی اصلاحات کا عمل فوری طور پر شروع کر دیا جائے اوراسے جلد سے جلد مکمل کیا جائے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ تحقیقات کو مکمل طور پر شفاف بنانے کے لئے معاون خصوصی برائے پٹرولیم عہدہ چھوڑ چکے ہیں جبکہ سیکرٹری پٹرولیم کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی جا چکی ہے۔

کابینہ کو سمندر پار پاکستانیوں کو انتخابی عمل میں شامل کرنے کے لئے ای ووٹنگ اور ملک میں الیکشن کو شفاف، غیر جانبدار اور محفوظ بنانے کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے انتخابی عمل کو شفاف بنانے اور ماضی کے اعتراضات کو مستقل طور پر حل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے قانونی اور انتظامی معاملات کی جلد تکمیل کے لئے کوششیں تیز کی جائیں۔

اجلاس میں سرکاری اداروں کے سربراہان کی تعیناتی میں اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی، کابینہ کو بتایا گیا کہ 29 مارچ 2021ء تک کل 94 اسامیاں خالی ہوئی ہیں۔ ان میں 33 وہ ہیں جن کے حوالے سے تعیناتی کا عمل جاری ہے۔ 44 ایسی اسامیاں ہیں جہاں قوانین میں اصلاحات، ادارے کے انضمام یا کسی دوسری قانونی وجہ سے تعیناتیوں کا عمل التوا کا شکار ہے۔

وزیر اعظم نے اہم سرکاری اداروں کے سربراہان کی خالی اسامیوں کو پُر کرنے کے عمل میں سست روی کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو ہدایت کی کہ تمام وزارتوں سے سست روی کی وجہ پیش کی جائے تاکہ جان بوجھ کر اس عمل کو سست روی کا شکار کرنے والے متعلقین کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔

سرکاری اداروں کے فنانشل آڈٹ کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کی رپورٹ کابینہ کو پیش کی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اس وقت وفاق اور صوبائی حکومتوں کے ماتحت تقریباً 150 سرکاری ادارے کام کر رہے ہیں اورآڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق ان میں سے محض 20 فیصد نے کامیابی سے آڈٹ کروایا ہے جبکہ 80 فیصد سرکاری ادارے ایسے ہیں جنہوں نے یا تو آڈٹ نہیں کرایا یا اُن کے آڈٹ کے دوران بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی۔

آڈیٹر جنرل نے بتایا کہ آڈٹ کے نظام کو ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے اور یہ عمل جون تک مکمل کر لیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ آڈیٹر جنرل کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ کابینہ کمیٹی برائے ایس او ایز کے سامنے پیش کی جائے تاکہ اس حوالے سے ٹھوس سفارشات کابینہ کے سامنے پیش کی جا سکیں۔

بندرگاہوں کے چارجز میں کمی لانے کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات پر کابینہ کو بریفنگ کا ایجنڈا موخر کر دیا گیا۔ کابینہ نے پی آئی اے بورڈ کے چیئرمین کی تعیناتی کا معاملہ بھی موخر کر دیا۔ کابینہ نے کشور احسن کو پاکستان آرڈیننس فیکٹری بورڈ میں ممبر پروڈکشن کوآرڈی نیشن تعینات کرنے کی منظوری دی۔

اجلاس میں کابینہ نے ملکی معاشی ضروریات کے تحت وزارتِ خزانہ کی جانب سے فروری 2020ء سے اٹھائے جانے والے مالی اقدامات کی منظوری دیتے ہوئے ان غیر ملکی قرضوں پر حکومتِ پاکستان کی جانب سے ٹیکسوں کے نفاذ میں چھوٹ دینے کی بھی منظوری دی۔

کابینہ نے 43 نئی ادویات اور ایک انجیکشن کی ریٹیل پرائس (ایم آر پی) اور  کوویڈ ویکسین کی قیمت مقرر کرنے کی بھی منظوری دی۔ اس حوالے سے وزیرِ اعظم نے وزارتِ صحت اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ کوویڈ ویکسین کے حوالے سے عوام کے مفاد کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

وفاقی کابینہ نے مفاد عامہ اور پبلک سیفٹی کے پیش نظر لاہور کے گنجان آباد علاقے میں واقع والٹن ائیرپورٹ کو ڈی نوٹیفائی کرنے اور مریدکے شفٹ کرنے کی منظوری دی۔ والٹن ائیرپورٹ کی جگہ سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں اربوں روپوں کی معاشی سرگرمی پیدا ہو گی۔

کابینہ نے کراچی کوسٹل کمپری ہینسیو ڈویلپمنٹ زون کے حوالے سے کراچی پورٹ ٹرسٹ اور چائنا روڈ اینڈ بریج کارپوریشن کے درمیان مفاہمت کی یادداشت کی منظوری دی جبکہ پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن بورڈ کی سفارش کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقل منیجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی تک آفتاب الرحمن کو ایم ڈی کی ذمہ داریاں سر انجام دینے کی منظوری دی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here