پشاور: خیبرپختونخوا ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 41 ارب 50 کروڑ روپے کے 38 منصوبوں کی منظوری دے دی۔
صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا اجلاس ایڈیشنل چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا شکیل قادر خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں متعدد شعبہ جات کے ترقیاتی منصوبے منظور کیے گئے۔
صوبے کے 10 ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں شوگر، بلڈ پریشر، ایچ آئی وی، ہیپٹائٹس جیسی بیماریوں کے علاج کیلئے 95 کروڑ روپے کی لاگت سے منصوبے کی منظوری دی گئی، اس سہولت سے 45 سال سے زائد عمر کے افراد مستفید ہو سکیں گے۔
اس منصوبے کے تحت مولوی جی ہسپتال پشاور، سیدو شریف ٹیچنگ ہسپتال سوات، ٹانک، ہری پور، مردان، لکی مروت، اپر دیر، چارسدہ، کوہاٹ اور ایبٹ آباد کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
اسی طرح بونیر میں سرقلہ دیہی مرکز صحت کو کیٹگری ڈی ہسپتال میں اَپ گریڈ کرنے جبکہ صوابی میں ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال کے قیام کیلئے تین ارب 80 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔
ضلع کرک میں پینے کے پانی کے مسائل حل کرنے کے لئے منی تیران کوئی اور زرکی نصرتی میں 32 کروڑ روپے کی لاگت سے سٹورنج ڈیم اور پانی کی صفائی کے ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے جائیں گے۔
اسی طرح سیاحتی اہمیت کی حامل درازندہ کوہ سلیمانی 40 کلومیٹر روڈ کے منصوبے کیلئے چھ ارب 30 کروڑ کی منظوری دی گئی۔ سوات کانجو ٹائون شپ میں منی چڑیا گھر بنایا جائے گا جبکہ مالم جبہ میں جانوروں کی دیکھ بھال کے لئے سمر ہاﺅس کے قیام کی منظوری دی گئی، مالم جبہ سمر ہائوس میں گرمیوں میں سوات اور پشاور چڑیا گھر کے جانوروں کو گرمی کی شدت سے بچانے کے لیے رکھا جائے گا۔