خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کے فرانزک آڈٹ کا فیصلہ

762

اسلام آباد: حکومت نے گزشتہ 10 سال سے خسارے میں چلنے والی سرکاری ملکیتی کمپنیوں کا فرانزک آڈٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق وہ کمپنیاں جن کا فرانزک آڈٹ کیا جائے گا ان میں پاکستان ریلویر (پی آر)، پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے)، سوئی سدرن، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) اور ناردرن پاور جنریشن کمپنی، پاکستان پوسٹ، الیکٹرک سپلائی کمپنیز (ڈسکوز) برائے کوئٹہ، حیدرآباد، لاہور اور سکھر شامل ہیں کیونکہ 85 سرکاری ملکیتی کمپنیوں میں سے 33 بھاری خسارے میں چل رہی ہیں۔

کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ملکیتی کمپنیز نے وزارتِ خزانہ کو پاکستان پوسٹ سمیت کیسکو، ہیسکو، لیسکو اور سیپکو کے فرانزک آڈٹ کے لیے نامور آڈٹ فرمز سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ابھی تک فرانزک آڈٹ کے معاملے میں پانچ آڈٹ فرمز سے مشاورت کی گئی ہے جن میں کے پی ایم جی تاثیر ہادی اینڈ کارپوریشن، ارنسٹ اینڈ ینگ فورڈ روڈز، ڈیلوٹے یوسف عادل اینڈ کارپوریشن، بی ڈی او ابراہیم اینڈ کارپوریشن اور گرانٹ تھورنٹن انجم رحمان شامل ہیں جبکہ اے ایف فرگیوسن کو فرانزک آڈٹ کرنے کی دعوت کی پیشکش بھی گئی تھی لیکن اس کے باوجود کمپنی مشاورتی اجلاس میں حاضر نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے:

تین سرکاری املاک کی نجکاری کا عمل شروع، پری کوالیفکیشن کیلئے کمیٹیاں تشکیل

بھاری نقصان والی سرکاری انٹرپرائزز کا دس سالہ فرانزک آڈٹ کروانے کا فیصلہ

بڑی فرمز کے ساتھ ٹرمز آف ریفرنسز (ٹی او آرز) اور قانونی پیچیدیگیوں پر مشاورت کے بعد ٹی او آرز کی منظوری دی گئی جبکہ خزانہ ڈویژن کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ملکیتی کمپنیز پر ٹی او آرز کی نظرثانی کی منظوری حاصل کرنے کے عمل سے گزر رہی ہے۔

کابینہ کمیٹی کی منظوری کے بعد 14 روز کے اندر پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پی پی آر اے) قوانین کے مطابق ایک ٹینڈر جاری کیا جائے گا۔

ذرائع نے پرافٹ اردو کو بتایا کہ کچھ کابینہ ارکان نے سرکاری ملکیتی کمپنیوں کے فرانزک آڈٹ شروع کرنے میں غیرضروری تاخیر پر تحفظات کا اظہار بھی کیا تھا جسے حکومت نے گزشتہ سال اکتوبر میں شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

کابینہ ارکان کو وزارتِ خزانہ کی طرف سے بتایا گیا کہ آڈٹ فرمز ابتدائی طور پر سرکاری ملکیتی کمپنیز کا آڈٹ کرنے پر ہچکچاہٹ کا شکار تھیں اور اب انہوں نے فرانزک آڈٹ کرنے کی حامی بھر لی ہے۔

یہ بھی واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے درخواست کی کہ سرکاری ملکیتی کمپنیز میں اصلاحات لانے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے آڈٹ کو جلد مکمل کیا جائے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here