پنجاب میں ٹریول ایجنسیوں کو قانون کے دائرے میں لانے کیلئے آرڈیننس جاری

698

لاہور: پنجاب حکومت ٹریول ایجنسیوں کو قانون کے دائرے میں لانے کیلئے پنجاب ٹریول ایجنسیز ترمیمی آرڈیننس 2021ء جاری کر دیا جس پر گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے دستخط کر دیے ہیں۔

ترجمان محکمہ سیاحت و آثار قدیمہ نے اس حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ٹریول ایجنسیز ایکٹ 1976ء میں ترمیم کر کے لفظ ”پاکستان“ کی جگہ ”پنجاب“ شامل کیا گیا ہے۔

آرڈیننس کے تحت ٹریول ایجنسیز کے معاملات کیلئے کنٹرولر، ڈپٹی کنٹرولر کے عہدے قائم کئے گئے ہیں، اب ٹریول ایجنسیوں کے پانچ سال تک زائدالمیعاد لائسنس کی بھی تجدید ہو سکے گی۔ کنٹرولر لائسنس کے بغیر یا فیس کی نادہندہ ٹریول ایجنسیز کو سیل کر سکے گا۔

یہ بھی پڑھیے:

پنجاب میں پہلا ایگرو بیسڈ خصوصی اقتصادی زون بنانے کی منظوری

پنجاب میں سڑکوں کی تعمیر کیلئے ایک کھرب 722 ارب سے زائد فنڈز کی منظوری

ترجمان نے بتایا کہ ترمیمی آرڈیننس کے تحت کنٹرولر یا انسپکٹر دفتری اوقات کار میں ٹریول ایجنسیز کا معائنہ کر سکیں گے اور ٹریول ایجنسیز کسی شیڈولڈ بینک کے ذریعے بزنس گارنٹی دینے کی پابند ہوں گی۔

آرڈیننس کے مطابق قانون کی پہلی بار خلاف ورزی پر ایک لاکھ تک اور دوسری بار خلاف ورزی پر دو لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکے گا، جرمانے کے ساتھ کنٹرولر آفس کو ٹریول ایجنسی سیل کرنے کا بھی اختیار دیا گیا ہے۔

دریں اثناء ایک دوسرے آرڈیننس کے تحت پنجاب میوزیم بورڈ کا قیام عمل میں لایا جا سکے گا، پنجاب میوزیم بورڈ آرڈیننس کے تحت سی ای او اور چیئرپرسن کا تقرر کیا جا سکے گا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کو میوزیم بورڈ کے چیئرپرسن کے تقرر کا اختیار ہو گا۔ میوزیم بورڈ آثار قدیمہ کے معاملات اور پالیسیاں بنانے میں خودمختار ہو گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here