چینی کمپنی کا رشکئی اقتصادی زون کی مارکیٹنگ کیلئے جارحانہ حکمت عملی اپنانے پر زور

855

اسلام آباد: وزیر مملکت و چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) عاطف بخاری سے چین کی روڈ اینڈ برج کارپوریشن (سی آر بی سی) کے نائب صدر شن یاؤ گاؤ کی قیادت میں ایک وفد نے ملاقات کی۔

جمعہ کو ہونے والی ملاقات سے متعلق سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات میں رشکئی خصوصی اقتصادی زون میں ترقیاتی کام اور اس کی مارکیٹنگ کی منصوبہ بندی سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

شن یاؤ گاؤ نے چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ عاطف بخاری کو بتایا کہ راشکئی خصوصی اقتصادی زون میں ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہے اور اس حوالہ سے متعلقہ ٹیمیں دن رات کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ رشکئی اقتصادی زون میں کمپنیوں کو زمین کی فراہمی، اس کو جلد از جلد آپریشنل بنانے کیلئے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے حوالہ سے مارکیٹنگ کی جارحانہ حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: 

سی پیک منصوبوں کی وجہ سے پاکستان پر کتنا قرضہ چڑھا؟

’رشکئی سپیشل اکنامک زون سے روزگار کے 50 ہزار مواقع پیدا ہوں گے‘

53.6 ارب سرمایہ کاری کے ساتھ سی پیک کے دوسرے اقتصادی زون میں صنعتکاری کا آغاز

شن یاؤ گاؤ نے بتایا کہ خصوصی زون میں خدمات کی فراہمی کے معیار اور حکومت پاکستان کی طرف سے سرمایہ کاری کے فروغ پر مراعات کے باعث راشکئی ایس ای زیڈ صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کا ایک اہم مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

مزید برآں راشکئی اقتصادی زون سی پیک کے تحت تعمیر کیا جانے والا فلیگ شپ منصوبہ ہے اور اس کی کامیابی سے پاکستان اور چین کے درمیان صنعتی تعاون کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین عاطف بخاری نے کہا کہ چین کی روڈ اینڈ برج کارپوریشن (سی آر بی سی) راشکئی اقتصادی زون میں بہترین معیار کا کام کر رہی ہے۔

خصوصی اقتصادی زون میں بھرپور سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے کے حوالہ سے انہوں نے شن یاؤ گاؤ کی مارکیٹنگ کی جارحانہ حکمت عملی سے بھی اتفاق کیا جس سے سرمایہ کاروں کو سہولتوں اور مراعات سے آگاہی فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ نے چینی وفد کو بتایا کہ راشکئی اقتصادی زون کیلئے دو بڑی مراعات کی بھی منظوری ہو چکی ہے جس کے تحت سرمایہ کاروں کو کیپٹل مصنوعات پر کسٹمز اور ڈیوٹی کی معافی اور 1.5 فیصد ٹرن اوور ٹیکس کی چھوٹ حاصل ہو گی۔

عاطف بخاری کا مزید کہنا تھا کہ کئی مقامی کمپنیوں نے بھی راشکئی اقتصادی زون میں صنعتوں کے قیام کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

ملاقات کے موقع پر فریقین نے خصوصی زون میں چینی صنعتوں کے قیام پر بھی گفتگو کی۔ چینی سرمایہ کاروں کو سہولیات اور مراعات سے آگاہ کرنے کے حوالہ سے عاطف بخاری نے سی آر بی سی کی تجویز پر ویبنار میں شرکت پر آمادگی بھی ظاہر کی۔

عاطف بخاری نے چینی وفد کو ہدایت کی کہ راشکئی سمیت دیگر اقتصادی زونز میں چینی صنعتوں کی منتقلی کے اقدامات کو مزید تیز کیا جائے۔

اس موقع پر چینی وفد نے سی آر بی سی کے کراچی میں جاری میگا منصوبوں سے بھی آگاہ کیا۔ چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ نے پاکستان میں سی آر بی سی کے کام کو سراہا اور یقین دلایا کہ بی او آئی اس حوالہ سے متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنوں میں ہر ممکن معاونت فراہم کرے گا کیونکہ بورڈ پاکستان کی معاشی ترقی کے فروغ کیلئے سی آر بی سی کے ساتھ مل کر اقدامات کیلئے پرعزم ہے۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت سی پیک فریم ورک کے تحت رشکئی خصوصی اقتصادی زون کی ترقی پر پیشرفت کا جائزہ لینے کےلئے اجلاس منعقد ہوا۔ چیئرمین سی پیک اتھارٹی، خیبرپختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ (کے پی بی او آئی) کے نمائندگان اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے اعلی عہدیدار اجلاس میں شریک ہوئے۔

اجلاس کو رشکئی خصوصی اقتصادی زون میں اب تک کے ترقیاتی کام کی پیشرفت سے آگاہ کیا گیا، خاص طور پر گیس اور بجلی کی فراہمی کے حوالے سے بتایا گیا کہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون کے لئے 10 میگاواٹ بجلی دستیاب ہے جبکہ مزید 160 میگاواٹ کے لئے ترسیلی لائن زیر تعمیر ہے اور نومبر 2021ء تک مکمل ہو جائے گی، 2022ء کے لئے مزید اضافے کا بھی منصوبہ ہے۔

سوئی سدرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے حکام نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون کو 30 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہمی کیلئے کام جاری ہے اور یہ منصوبہ رواں سال کے آخر تک مکمل ہو جائے گا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون میں پہلے سٹیل پلانٹ کے قیام پر کام جاری ہے، اس پلانٹ پر پہلے مرحلے میں پانچ لاکھ ٹن سٹیل کی تیاری کیلئے 79 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ پہلا یونٹ قائم کیا جا رہا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں 77 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے صنعتی سٹیل کی تیاری کا یونٹ لگایا جائے گا، تیسرے مرحلے میں 42.2 ملین ڈالر کی مزید سرمایہ کاری ہو گی۔

ایف بی آر اور سرمایہ کاری بورڈ کے حکام نے اتفاق کیا کہ خصوصی اقتصادی زونز ایکٹ کے تحت سرمایہ کاروں کو رشکئی خصوصی اقتصادی زون میں تمام مراعات دستیاب ہیں۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے متعلقہ کام کی مقررہ وقت میں تکمیل یقینی بنائیں۔ انہوں نے پلاننگ ڈویژن کو اقتصادی زونز سے متعلق مختلف سرگرمیوں پر عمل درآمد کی نگرانی کرنے کی بھی ہدایت کی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here