ایف آئی اے کی تحقیقات: شوگر مافیا کی جانب سے سٹے بازی، منی لانڈرنگ کا انکشاف

شوگر مافیا نے ایک سال میں 110 ارب روپے کما کر چینی کی قیمتوں میں 90 روپے تک اضافہ کیا، غیرقانونی رقوم جعلی اکائونٹس میں منتقل کیں، رمضان میں مزید بحران پیدا کرنے کیلئے سرگرم

958

لاہور: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مالیاتی دھوکا دہی، غیر قانونی تجارت اور منی لانڈرنگ میں ملوث شوگر مافیا کو بے نقاب کر دیا۔

ایف آئی اے کے مطابق چینی کی مصنوعی قلت پیدا کر کے قیمتوں میں مستقل اضافے کے ذمہ داران تمام گروپ ثابت ہوئے ہیں اور اس دعوے کے ثبوت تحقیقات کے دوران اُن سیل فونز اور لیپ ٹاپس سے ملے ہیں جو اِس کرپٹ مافیا کے زیر استعمال ہیں۔

ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ شوگر مافیا سٹہ بازی کے ذریعے ایک سال میں 110 ارب روپے کما کر چینی کی قیمتوں میں 70 سے 90 روپے اضافہ کی وجہ بنا اور اس جوئے سے حاصل کیے گئے غیر قانونی روپوں کو جعلی اور خفیہ اکائونٹس میں جمع کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: 

ملک میں چینی کی قیمت میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟

رواں سیزن میں چینی کی ملکی پیداوار 5.5 ملین ٹن تک بڑھنے کا امکان

ایف آئی اے کے مطابق چینی پیدا کرنے والے تقریباََ تمام بڑے گروپ سٹے بازی میں ملوث پائے گئے ہیں۔ ایف آئی اے کو 32 سیل فون اور لیپ ٹاپ سے مافیا کے کرپٹ طریقوں کے بارے میں شواہد ملے ہیں۔

یہ انکشاف بھی ہوا کہ شوگر مافیا رمضان کے مہینے میں اسی طرز کے کاروباری سٹہ بازی کے ذریعے چینی کی قیمتوں میں مزید اضافہ کرنے کی بھی سازش کرے گا۔

ایف آئی اے نے شوگر مافیا کے سرکردہ ارکان کے کھاتوں کی چھان بین اور جانچ پڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پھر انٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمات کے اندراج کے بعد انہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس مقصد کے لئے ایف آئی اے لاہور نے 20 ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور کی نگرانی میں شوگر مافیا کے خلاف کریک ڈان شروع کریں گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here