لاہور: پاکستان بیورو برائے شماریات (پی بی ایس) نے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کے مقرر کردہ نرخوں اور اشیائے ضروریہ کی اصل قیمتوں کے درمیان خلاء کی وجہ سے کراچی اور لاڑکانہ مسلسل تیسرے ہفتے ملک کے دیگر شہروں کی نسبت سب سے زیادہ مہنگے ترین شہر قرار پائے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے پی بی ایس کے جمع کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق سندھ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور مقرر کردہ ڈی سی نرخوں کے درمیان فرق کے لحاظ سے کراچی سرِفہرست رہا لیکن رواں ہفتے 1.6 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی جو گزشتہ ہفتے میں ریکارڈ کی گئی 94.8 فیصد کے مقابلے میں 93.2 فیصد رہی۔
اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں فرق کے لحاظ سے سکھر دوسرا شہر رہا جہاں 4.4 پوائنٹس کی کمی ہوئی جو 49.54 فیصد سے کم ہو کر 45.14 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ حیدرآباد میں 0.44 پوائنٹس کی کمی سے قیمتوں کا فرق 27.8 فیصد دیکھا گیا۔
سکھر میں اشیاء کی قیمتوں میں 3.81 پوائنٹس کا اضافہ نوٹ کیا گیا جو 38.77 فیصد سے بڑھ کر 42.58 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سندھ میں ضلعی انتظامیہ کی طے کردہ قیمتوں کے مقابلے میں اصل قیمتوں میں فرق کا تناسب زیادہ رہا۔
دوسری جانب، پنجاب میں اشیاء کی قیمتوں میں فرق سب سے کم رہا، ضلع بہاولپور میں قیمتوں کا فرق سب سے کم نوٹ کیا گیا گزشتہ ہفتے کی نسبت 0.26 پوائنٹس کے معمولی اضافے کے ساتھ یہ فرق 9.42 فیصد رہا۔
قیمتوں میں اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نرخوں کو نافذ کرنے میں ناکام رہی۔ پی بی ایس نے نیشنل پرائس مانیٹرری کمیٹی (این پی ایم سی)، وفاقی وزارتوں، صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کو اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی بابت معلومات فراہم کرنے کے لیے مذکورہ سسٹم تیار کیا ہے۔