پشاور: سماجی رابطوں کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے عندیہ دیا ہے کہ وہ جلد پاکستان میں معتدد منصوبے شروع کرنے جا رہی ہے جبکہ کے پی حکومت نے کمپنی کو پاکستان میں پہلا دفتر خیبرپختونخوا میں کھولنے کی پیشکش کی ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ضیاء اللہ خان بنگش نے فیس بک کی پاکستان میں نمائندہ سحر طارق سے ملاقات کی ہے۔
ملاقات کے حوالے سے ضیاء اللہ بنگش نے بتایا کہ وزیراعلیٰ محمود خان کے صوبے میں سائنس و ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے وژن کے مطابق صوبائی حکومت فیس بک کو ہر سہولت دینے کو تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
خیبرپختونخوا حکومت کا کرپٹو مائننگ کا آزمائشی منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ
پنجاب کی 9 یونیورسٹیوں میں نینو اور مائیکرو چپ ٹیکنالوجی کے منصوبے پر کام شروع
وزیر اعظم نے ڈرون ٹیکنالوجی کے فروغ ڈرون ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیدی
انہوں نے اعادہ کیا کہ ملک بھر میں نوجوانوں کی اکثریت فیس بک سے وابستہ ہے، اس لیے سوشل میڈیا کمپنی کا دفتر پاکستان میں قائم ہونا چاہیے اور صوبائی حکومت فیس بک یا دیگر آن لائن پلیٹ فارمز کو درپیش مشکلات دور کرنے کیلئے قوانین پر نظرثانی کرے گی۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت اور فیس بک کے مابین رابطے جاری ہیں اور فریقین پاکستان میں منی ٹائزیشن شروع کرنے کے حوالے سے بات چیت کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر آئندہ ہفتے فیس بک کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے اور اس سلسلے میں وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکام بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں پانچ کروڑ افراد فیس بک استعمال کرتے ہیں اور ملک میں فورجی انٹرنیٹ سروسز میں بہتری کی وجہ سے فیس بک سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے صارفین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔