پانی کا عالمی دن، یو ایس ایڈ نے پاکستان کو آبی وسائل بڑھانے میں تکنیکی مدد فراہم کی

گومل زام اور سدپارہ ڈیموں کی تعمیر سے پانی ذخیرہ کی کرنے کی قومی صلاحیت میں 8 فیصد اضافہ ہوا، ہزاروں ایکڑ رقبہ قابل کاشت بنانے میں مدد ملی

880

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پاکستان سمیت دنیا بھر میں پانی کا عالمی دن ہر سال 22 مارچ کو منایا جاتا ہے۔ اس دن کو ہم مستقبل میں پانی کا انتظام کرنے کی تیاری کے حوالے سے مناتے ہیں۔

1993ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 22 مارچ کو پانی کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا۔ 22 سال سے پانی کا عالمی دن ہر سال ایک مختلف مسئلے پر روشنی ڈالتے ہوئے منایا جاتا ہے۔ یہ دن اقوام متحدہ کے عالمی پانی کی ترقی کی سالانہ رپورٹ کا حصہ بھی ہے جو عالمی یوم آب پر متعارف کرائی جاتی ہے۔

حکومت پاکستان کے ساتھ پانی کے شعبے میں یو ایس ایڈ کی معاونت 1960ء کے عشرے سے چلی آ رہی ہے جب امریکی حکومت نے پاکستان کے سب سے بڑے ڈیموں کی تعمیر میں مدد فراہم کی تھی۔

پاکستان میں آبی وسائل کے انتظام اور گورننس میں بہتری لانے کے لیے حکومت کو متعدد منصوبوں میں امریکا کی تکنیکی معاونت بھی حاصل ہے۔ ان منصوبوں میں پانی ذخیرہ کرنے کی استعداد میں اضافہ، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، زرعی پیداوار کے لیے پانی کی فراہمی، پانی کے نظام کو بہتر بنانا اور اس کے علاوہ سرحد پار پانی کے تصفیے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

امریکا نے حکومت پاکستان کے ساتھ اشتراک کر کے یو ایس ایڈ کے ذریعے 2010ء سے 2015ء کے دوران خیبرپختونخوا میں گومل زام اور گلگت بلتستان میں سدپارہ ڈیم کی تعمیر کے لیے معاونت فراہم کی۔ اِن دونوں ڈیموں میں 1.2 ملین فُٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش موجود ہے جس سے پاکستان میں پانی ذخیرہ کرنے کی موجودہ گنجائش میں قومی سطح پر اضافہ ہوا۔

ان ڈیموں کی تعمیر سے پاکستان میں سیلاب کنٹرول کرنے میں مدد حاصل ہوئی، پن بجلی کی (35 میگا واٹ) پیداوار میں اضافہ ہوا اور خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے علاقوں میں دو لاکھ ایکڑ سے زائد نئی اراضی کو مستقل آب پاشی کے ذریعے قابلِ کاشت بنانے میں مدد حاصل ہوئی۔

دونوں ڈیموں کی تعمیر سے قومی سطح پر پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں 8 فیصد اضافہ ہوا۔ پاکستان کے 10 لاکھ سے زائد کسانوں کو مدد بھی فراہم کی گئی، دو لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے کو سیراب کیا گیا، آب پاشی کے لیے 400 کلومیٹر کی نہریں تعمیر کی گئیں، گیارہ سو پانی کے چھوٹے منصوبے اور چار لاکھ 50 ہزار ایکڑ پر آب پاشی کے منصوبے کی بحالی پر کام مکمل کیا گیا۔

یو ایس ایڈ نے خیبر پختونخوا اور سندھ حکومت کے اشتراک سے 10 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کو صاف پانی کی فراہمی اور 20 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کو صفائی کی بہتر سہولیات فراہم کرنے میں مدد کی۔ اس منصوے کے تحت میونسپل اداروں کی کارکردگی اور انفراسٹرکچر میں بہتری لائی جا رہی ہے۔

پشاور اور حیدر آباد جیسے شہروں میں پانی اور صفائی کے نظام میں آپریشنل اصلاحات لانے کا کام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے۔ جیکب آباد شہر کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے نظام میں بہتری کے لیے  مقامی حکومت کے ساتھ مل کر کام تیزی سے جاری ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل سے تین لاکھ سے زائد شہری مستفید ہوں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here