آئی ایم ایف کی پاکستان کی تعمیراتی شعبے میں اصلاحات کی تعریف

600

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان کا شمار ایسے ممالک میں ہوتا جہاں پر تعمیرات کے اجازت ناموں کے حصول کے دورانیہ کو کم کیا گیا ہے۔

آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ ’’اکنامک گورننس ریفارمز ٹو سپورٹ انکلوسیو گروتھ‘‘ میں کہا ہے کہ پاکستان نے کاروبار سے متعلقہ قوانین کی بہتری اور اصلاحات کے ذریعے تعمیرات کے لئے درکار اجازت ناموں کے حصول کے دورانیہ کو کم کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کا شمار مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور وسطی ایشیا کے ایسے ممالک میں ہوتا جہاں پر تعمیرات کے شعبہ کی ترقی کے لئے اقدامات کے تحت وقت کو کم کیا گیا ہے۔

آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ احتساب کے نظام کی بہتری، اداروں کے باہمی رابطوں میں اضافہ اور سول سروسز و پیشہ وارانہ اور مسابقتی ماحول کو بہتر بنا کر کاروباری ماحول کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

عالمی ادارہ نے مزید کہا ہے کہ ڈیجیٹلائزیشن اور ای سروسز کے اقدامات کے ذریعے انفرادی فیصلوں کو محدود کر کے معیار کو مزید بہتر بنانے میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔ مزید برآں مراعات کی پیش کش بھی کارکردگی کی بہتری میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

آئی ایم یف نے پاکستان کی مثال دیتے ہوئے کہا ہےکہ پاکستان نے ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کے لئے ٹیکس اکٹھے کرنے والے اہلکاروں کو مراعات دے کر محصولات میں اضافہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک دہائی کے دوران ترقی پذیر ممالک کاروباری ماحول اور قوانین میں بہتری کے لئے بھی متعدد اقدامات کئے ہیں جس سے کاروباری آسانیوں کی فراہمی میں اضافہ ہواہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here