لاہور: پنجاب حکومت نے رمضان المبارک میں صوبے کے عوام کو ریلیف دینے کے لئے سات ارب روپے کے رمضان پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ بھر میں 313 رمضان بازار لگائے جائیں گے۔
سوموار کو وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں رمضان پیکیج کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لینے کے بعد وزیراعلیٰ نے اس پیکیج کی منظوری دی-
پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ رمضان بازاروں میں آٹے کا 10 کلو کا تھیلا مارکیٹ پرائس سے 120 روپے سستا اور 300 روپے میں دستیاب ہو گا، صرف سستے آٹے کی فراہمی پر پنجاب حکومت تقریباََ 3 ارب 50 کروڑ روپے سبسڈی دے گی۔
یہ بھی پڑھیے:
7.8 ارب روپے کے رمضان ریلیف پیکیج کی منظوری
یوٹیلیٹی سٹورز پر رمضان ریلیف پیکج کا آغاز یکم اپریل سے ہو گا
رمضان بازاروں میں زرعی فیئر پرائس شاپس پر پھل اور سبزیاں 2018ء کے ریٹ کے مطابق دستیاب ہوں گی- دال چنا، بیسن، کھجور اور دیگر اشیائے ضروریہ بھی 2018ء کے نرخوں پر ملیں گی۔ چینی 60 روپے فی کلو اور گھی، چکن اور انڈے مارکیٹ سے 10 سے 15 روپے کم قیمت پر ملیں گے-
حکومت کا کہنا ہے کہ رمضان بازاروں میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، خریدارو ں کی زندگیو ں کے تحفظ کے لئے سماجی فاصلہ برقرار رکھنا لازمی ہو گا-
وزیراعلی عثمان بزدار نے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو مستقل بنیاد وں پر ریلیف دینے کے لئے سہولت بازاروں کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا- سہولت بازار اتھارٹی کے قیام کی ہدایت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ سہولت بازاروں کے ذریعے اپنے عوام کو مصنوعی مہنگائی سے مستقل نجات دلاﺅں گا-
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے رمضان بازاروں کے انتظامات میں خصوصی بچت اور کفایت شعاری کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ رمضان بازاروں کے انتظامات کیلئے کم سے کم اخراجات کئے جائیں اور اس مد میں بچائی گئی رقم کو عوام کو مزید ریلیف دینے کیلئے خرچ کیا جائے، غریب آدمی کو ہر صورت میں معاشی ریلیف دیں گے۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ رمضان بازار کا آغاز 25 شعبان سے کیا جائے، خود رمضان بازاروں کے دورے کروں گا، صوبائی وزراء اور سیکرٹریز بھی عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے مشن میں رمضان بازاروں کے دورے کریں گے-
صوبائی وزیر صنعت میاں اسلم اقبال، وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی، وزیر لائیو سٹاک سردار حسنین بہادر دریشک، چیف سیکرٹری، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ، سیکرٹریز انڈسٹریز، زراعت، خوراک، لائیوسٹاک اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔