اسلام آباد: چین کی سب سے بڑی آٹو موبائل کمپنی پاکستان میں برقی کاروں کا پیداواری پلانٹ قائم کرنے کو تیار ہے۔
اسلام آباد میں سپیشل اکنامک زونز کمیٹی کے اجلاس کے دوران سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے ایم جی جے ڈبلیو آٹو موبائل پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ کو بطور زون انٹرپرائز تسلیم کیا گیا، کمپنی جے ڈبلیو سپیشل اکنامک زون رائیونڈ میں برقی کاروں کا پلانٹ لگائے گی۔
حکام کے مطابق سرمایہ کاری بورڈ کو ایم جی جے ڈبلیو آٹوموبائل پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے زون انٹری کی درخواست موصول ہوئی تھی جس کی منظوری دے دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستان میں تیار کردہ برقی گاڑیوں پر کتنا ٹیکس لگے گا؟
پاکستان میں لگژری گاڑیوں کے درآمدکنندگان فراڈ کی زد پر کیوں ہیں؟
برقی گاڑیوں کی رجسٹریشن میں کنفیوژن کی وجہ سے درآمد کنندگان پریشان
چینی کمپنی کی جانب سے پاکستان میں برقی کار سازی کیلئے 66 کروڑ 30 لاکھ روپے تک کی براہ راست سرمایہ کاری متوقع ہے جبکہ 63 کروڑ 70 لاکھ روپے تک سرمایہ کاری مقامی طور پر کی جائے گی۔
ایم جی پاکستان دراصل جے ڈبلیو ایس ای زیڈ (JW SEZ) اور ایس ایم آئی ایل کا جوائنٹ وینچر ہے، ایم ایم آئی ایل چینی سرکاری ملکیتی شنگھائی آٹوموٹیو انڈسٹری کارپوریشن (SAIC) کی ذیلی کمپنی ہے۔
شنگھائی آٹوموٹیو کا شمار چین کی چار سب سے بڑی آٹوموبائل کمپنیوں میں ہوتا ہے اور یہ دنیا کی ساتویں بڑی کار ساز کمپنی ہے، 2006ء میں اسی کمپنی نے برطانیہ کی مورس گیراجز (ایم جی) کو خرید لیا تھا اور اب اس برانڈ سے پوری دنیا میں کاریں بنا رہی ہے۔ ایم جی یو کے اور ایم جی انڈیا بھی شنگھائی آٹوموٹیو انڈسٹری کارپوریشن کی ذیلی کمپنیاں ہیں۔
اجلاس کے دوران چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ عاطف بخاری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلے نجی سپیشل اکنامک زون کا قیام اس حقیقت کا عکاس ہے کہ حکومت ملک میں تیز ترین صنعت کاری کے لیے ملکی و غیرملکی سرمایہ کاروں کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
سیکریٹری سرمایہ کاری بورڈ فرینہ مظہر نے کہا کہ سپیشل اکنامک زونز میں صنعت کاری کے عمل کو تیز کرنے اور سرمایہ کاروں کو وَن ونڈو کی سہولت مہیا کرنے کے لیے ایم آئی ایس موڈیول متعارف کرایا گیا ہے، جہاں سرمایہ کار کمپنیاں زون انٹری کے لیے درخواست دے سکتی ہیں اور یہ ڈیجیٹلائزیشن پر مبنی صنعت کاری کی جانب بڑا قدم ہے۔
سرمایہ کاری بورڈ حکام کے مطابق اب سپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاری کے خواہش مند مقامی و بین الاقوامی سرمایہ کار اپنی رجسٹریشن اور درخواست آن لائن دے سکتے ہیں جو خودکار طور پر تمام متلعقہ محکموں تک پہنچ جائے گی اور کم وقت میں مطلوبہ منظوریاں مل جائیں گی۔
واضح رہے کہ حکومت نے حال میں الیکٹرک وہیکلز پالیسی متعارف کرائی ہے جس میں برقی گاڑیاں بنانے والوں کیلئے بے شمار مراعات کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ سرمایہ کاری میں اضافہ ہو۔
حکومت پاکستان نے منصوبہ بنایا ہے کہ 2030ء تک ملک میں بننے والی 30 فیصد کاریں، بسیں ، ٹرک، وین اورجیپیں بجلی پر چلنے والی ہوں گی جبکہ 50 فیصد ٹو اور تھری وہیلرز بھی برقی ہوں گے، 2040ء تک ملک کی سڑکوں پر 90 فیصد برقی گاڑیاں دوڑتی نظر آئیں گی۔