2021ء کے دوران عالمی جی ڈی پی میں 5.5 فیصد اضافہ متوقع

2022 کے دوران جی ڈی پی کی شرح نمو 4.2 فیصد رہنے کا امکان، فی کس آمدنی میں کمی کے باعث ترقی پذیر ممالک کے لاکھوں افراد غربت کی لکیر سے نیچے جا سکتے ہیں، رپورٹ  

624
5 worst Global Financial Crisis before COVID-19

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ رواں سال 2021ء کے دوران مجموعی عالمی پیداوار میں 5.5 فیصد اضافہ متوقع ہے اور سال 2022ء کے دوران جی ڈی پی کی شرح نمو 4.2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف نے اپنی ایک تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ مختلف ممالک اور خطوں میں معاشی بحالی کی شرح متاثر ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ دنیا کے اکثر ممالک میں ایک طرف کورونا ویکسین کی دستیابی کے مسائل ہیں تو دوسری جانب نئے وائرسز کے پھیلنے کے خطرات بھی موجود ہیں۔

عالمی مالیاتی ادارہ نے کہا ہے کہ اس تناظر میں بین الاقوامی معیشت دوراہے پر کھڑی ہے تاہم پالیسی ساز جامع حکمت عملی سے ایک بڑی معاشی سست روی سے دنیا کو محفوظ رکھ  سکتے ہیں۔

آئی ایم ایف نے مزید کہا کہ کووڈ۔19 کی وبا سے قبل کے مقابلہ میں ترقی یافتہ ممالک میں اوسط فی کس آمدنی 2022ء کے ختم ہونے تک 13 فیصد کم رہے گی جبکہ کم آمدنی والے ممالک میں فی کس آمدنی کی اوسط شرح کورونا کی وبا پھوٹنے سے قبل کے مقابلہ میں 18 فیصد تک کم رہنے کاامکان ہے تاہم چین کے علاوہ ابھرتی معیشتوں میں یہ شرح 22 فیصد کم ہو سکتی ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق کووڈ۔19 کی عالمی وبا پھوٹنے سے قبل کے عرصہ کے مقابلہ میں سال 2021ء اور 2022ء کے دوران اوسط فی کس آمدنی میں کمی کے باعث ترقی پذیر ممالک کے لاکھوں افراد غربت کی لکیر سے نیچے جا سکتے ہیں۔

آئی ایم ایف نے قبل ازیں اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ 22-2020ء کے دوران ترقی یافتہ ممالک اور 110 ابھرتی معیشتوں اور ترقی پذیر ممالک میں آمدنی کافرق کم ہو سکتا ہے تاہم اب کہا گیا ہے کہ صرف 52 ممالک کی آمدنی کا فرق کم ہونے کا امکان ہے جبکہ 58 ممالک یہ فرق مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here