جدہ، ہانگ کانگ، ٹیکساس: سعودی عرب میں آرامکو کی تیل تنصیبات پر ناکام میزائل حملے کے بعد دنیا بھر کی منڈی میں تیل کی قیمت میں اضافہ ہو گیا ہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد برینٹ خام تیل کے مستقبل کے سودوں میں اس کی قیمت 70 ڈالر فی بیرل سے بھی تجاوز کر گئی ہے جو کورونا وائرس کے آغاز کے بعد سے اب تک کا سب سے بڑا اضافہ ہے۔
ایشین مارکیٹ میں خام تیل کے نرخ دو فیصد اضافے کے ساتھ 70 ڈالر فی بیرل سے زیادہ رہے جس کی وجہ سعودی کمپنی آرامکو پر حملے کے بعد ترسیل متاثر ہونے کا خدشہ اور عالمی اقتصادی شرح نمو کے باعث طلب بڑھنے کا امکان ہے۔
ہانگ کانگ میں پیر کو وقفے سے قبل خام تیل کے نرخ 2.11 فیصد بڑھ کر 70.82 ڈالر فی بیرل رہے، یہ خام تیل کے مئی 2019ء کے بعد اب تک کے بلند ترین نرخ ہیں۔ ایشیائی مارکیٹ میں برینٹ خام تیل کے مئی 2021ء کے سودوں میں قیمت 71.38 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی ہے جو 8 جنوری 2020ء کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔
برطانیہ کے انٹرنیشنل کموڈٹی ایکسچینج (آئی سی ای ) میں بھی خام تیل کے نرخوں میں اضافے کا رجحان رہا، برینٹ نارتھ سی خام تیل 2.64 فیصد بڑھ کر 71.2 ڈالر بیرل پر پہنچ گیا جو جنوری 2020ء کے بعد اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔
آرامکو پر حملے کے بعد امریکی خام تیل کی قیمت میں بھی دو سال کے مقابلے میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت میں اپریل 2021ء کے لیے 1.60 ڈالر کا اضافہ ہوا جس کے بعد ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت 67.98 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی جو اکتوبر 2018ء کے بعد بلند ترین قیمت ہے۔
خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے اتوار کے روز دنیا کے سب سے بڑے تیل کے ٹرمینل سعودی آرمکو سمیت دیگر آئل تنصیبات کو ڈرون اور میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا جسے فوری طور پر ناکام بنادیا گیا۔
سعودی عرب کی جن تیل تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا وہ 6.5 ملین بیرل تیل کی ایکسپورٹ کی صلاحیت رکھتی ہیں جو تیل کی عالمی طلب کا سات فیصد ہے۔