سکھر: وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ ٹرین حادثہ میں جو بھی ملوث ہوا، اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اتوار کے روز کراچی سے لاہور جانے والی ٹرین 15 اَپ کراچی ایکسپریس کو منڈو ڈیرو اور سانگی ریلوے اسٹیشن پر حادثہ پیش آیا اور اس کے 9 بوگیاں پٹڑی سے اتر کر کھائی میں جا گریں جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق جبکہ 40 مسافر زخمی ہو گئے ہیں۔
اطلاع ملتے ہی پنوں عاقل چھاونی سے پاکستان آرمی کے جوان، سکھر سے رینجرز اور ایدھی اہلکار فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔
حادثہ میں ایک خاتون عظمیٰ زوجہ محمد صابر موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں، جاں بحق خاتون کی عمر 32 سال تھی اور وہ لانڈھی کراچی سے ساہیوال جا رہی تھیں۔ ریلوے نے جاں بحق خاتون کے اہل خانہ کیلئے 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔
جائے حادثہ سے روڈ 2 کلو میٹر دور ہونے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، 15سے زائد زخمی مسافروں کو روہڑی تعلقہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ باقی زخمیوں کو سکھر سول ہسپتال داخل کیا گیا ہے۔
ادھر وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ 24 گھنٹوں میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ حادثے میں جو بھی ملوث پایا گیا اس کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ریلوے ترجمان کے مطابق چیف ایگزیکٹو پاکستان ریلوے نثار احمد میمن بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور انہوں نے امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔