چینی حکومت کا رواں سال ملکی معیشت کے حجم میں 6 فیصد اضافے کا ہدف

رواں سال شہری علاقوں میں روزگار کے ایک کروڑ 10 لاکھ مواقع، مالیاتی خسارہ کم کر کے جی ڈی پی کے 3.2 فیصد تک لانے اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں، ان اقدامات سے شرح نمو وبا سے قبل کی سطح پر آ سکتی ہے: وزیراعظم لی کی چیانگ

472

بیجنگ: چین کی حکومت نے رواں سال کے دوران ملکی معیشت کے حجم میں چھ فیصد اضافے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ کی جانب سے جمعہ کو شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے سالانہ اجلاس کے لیے بھجوائی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے رواں سال جی ڈی پی کی شرح نمو چھ فیصد سے زیادہ رکھنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

چینی وزیراعظم کی رپورٹ میں اراکین پارلیمان پر زور دیا گیا ہے کہ ملک سے کورونا وائرس کی وبا کے خاتمے اور مستحکم اقتصادی ترقی کے لیے اراکین موثر لائحہ عمل وضع کریں۔

وزیراعظم لی کی چیانگ کا کہنا تھا کہ چھ فیصد سے زیادہ اقتصادی شرح نمو کا ہدف ہمیں اصلاحات، اختراعات اور معیاری ترقی کے لیے اپنی بھرپور صلاحتیں استعمال کرنے کے قابل بنائے گا۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال شہری علاقوں میں روزگار کے ایک کروڑ دس لاکھ مواقع، مالیاتی خسارہ کم کر کے جی ڈی پی کے 3.2 فیصد تک لانے اور مقامی و موثر سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں جس سے شرح نمو وبا سے قبل کی سطح پر آ سکتی ہے جو 2019ء میں چھ فیصد تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات سے ہم اپنے 14ویں پانچ سالہ منصوبے (2021ء تا 2025ء) کا اچھا آغاز اور کمیونسٹ پارٹی کی سوسالہ تقریبات شاندار ترقی کا ہدف حاصل کر کے منا سکتے ہیں۔

حکومتی ورک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پانچ سال کی مسلسل جدوجہد کے بعد چین کے 13ویں پانچ سالہ منصوبے کے اہم اہداف کامیابی کے ساتھ مکمل ہو چکے ہیں اور اقتصادی سماجی ترقی میں نئی تاریخی کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں چین کی جی ڈی پی 70 کھرب یوآن سے اس وقت 100 کھرب یوآن کی حد پار کر چکی ہے۔رواں برس چین کی جی ڈی پی کی شرح نمو چھ فیصد سے زائد رہنے کی توقع ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here