اسلام آباد: پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے نظام کو فروغ دینے اور اس میں بہتری کیلئے جاز کیش نے سپلائی چین پیمنٹس کو ڈیجیٹائز کرنے کے لیے حبل (Haball) کے ساتھ شراکت داری قائم کر لی ہے۔
اس شراکت داری کا مقصد ریٹیلرز اور سپلائرز کو نقدی کی بجائے ڈیجیٹل ادائیگی پر منتقل کرنا ہے تاکہ سپلائی چین میں ادائیگیوں کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے۔
پاکستان میں خریداروں کی کثیر تعداد روزمرہ کاروباری لین دین کے لئے کاغذ کے نوٹوں پر انحصار کرتی ہے تاہم اس شراکت داری کے بعد اب ڈیجیٹل ادائیگیوں کا نظام بہتر ہو سکے گا۔ ڈیجیٹلائزڈ نظام میں منتقلی سے ادائیگی کا ایک موثر طریقہ کار سامنے آئے گا جس کی بدولت صارفین کو لین دین کے بروقت الرٹ حاصل ہو سکیں گے۔
اس شراکت داری کی بدولت ریٹیلرز جاز کیش کیو آر کوڈزکے ذریعے مطلوبہ رقم حاصل اور ڈسٹری بیوٹرز و سپلائرز کو ڈیجیٹل ذرائع سے ادائیگی کرسکیں گے۔ یہ کیش لیس نظام سپلائرز، ریٹیلرز، کسٹمرز اور ڈسٹری بیوٹرز سمیت تمام پارٹیوں کے لیے قابل قبول ہو گا۔
جاز کیش کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اروان گیلبرٹ نے اس حوالے سے بتایا کہ پاکستان میں جاز کیش صارفین کی تعداد ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔ ترقی کے اس تسلسل کو برقرار رکھنے اور کیش لیس اکانومی کو فروغ دینے کے لیے تمام کاروباری اداروں کو ڈیجیٹائز کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حبل جیسے ا داروں سے شراکت داری کا مقصد موجودہ دور کے مطابق ادائیگیوں کے عمل کو ڈیجیٹائز کرنا ہے تاکہ کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ چوری اور دھوکا دہی جیسے خطرات کو بھی کم کیا جا سکے۔
اس حوالے سے حبل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عمر بن احسن نے کہا کہ جاز کیش، سپلائی چین پے منٹس اور مالی شمولیت میں ہمارا اہم شراکت دار ہے۔ یہ شراکت داری حبل کو اس قابل بنائے گی کہ وہ جاز کیش کے قائم کردہ نیٹ ورک کی بدولت کارپوریٹ ادائیگیوں کو برانچ لیس بینکنگ نیٹ ورک میں تبدیل کر سکے۔