اسلام آباد: حکومت کا دعویٰ ہے کہ معاشی مشکلات اور بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے باوجود عوام کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا گیا ہے اور اس وقت بھی پاکستان میں خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں تیل کی قیمتیں کم ہیں۔
پٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کے مطابق اس وقت پاکستان میں سری لنکا، نیپال، بنگلہ دیش اور بھارت سمیت خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پٹرولیم مصنوعات سستی دستیاب ہیں۔ ان ممالک میں پٹرولیم کی فی لیٹر قیمت 0.83 ڈالر سے 1.26 ڈالر فی لیٹرتک ہے جبکہ پاکستان میں پٹرول 0.70 ڈالر فی لیٹر میں دستیاب ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
فروری کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 26 فیصد اضافہ
چھ ماہ میں پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کو 26 ارب روپے منافع
بائیکو پٹرولیم کو بعد از ٹیکس 96 کروڑ 10 لاکھ روپے منافع، شئیرز کی قدر بھی بڑھ گئی
پٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ سری لنکا میں پٹرول کی قیمت 0.83 ڈالر فی لٹر، نیپال میں 0.95 ڈالر فی لٹر، بنگلہ دیش میں 1.05 ڈالر فی لٹر، بھارت میں 1.26 ڈالر فی لٹر، چین میں 1.03 ڈالر فی لٹر، برطانیہ میں 1.70 ڈالر فی لٹر اور جرمنی میں 1.64 ڈالر فی لٹر ہے۔
پٹرولیم ڈویژن کے مطابق بھارت میں پٹرول کی قیمت پر روزانہ کی بنیاد پر نظرثانی کی جاتی ہے، اس کے برعکس پاکستان میں قیمتوں کا تعین ہر 15 روز بعد کیا جاتا ہے اور حکومت بین الاقوام منڈی میں تیل مہنگا ہونے کی صورت میں بھی قیمتیں بڑھانے کی بجائے مالی بوجھ خود برداشت کرتی ہے اور انتہائی ناگزیر صورت میں بھی عوام کو کم سے کم اضافہ منتقل کیا جاتا ہے۔
اس حوالے سے دنیا کے 167 ممالک کی فہرست میں سستی پٹرولیم مصنوعات فراہم کرنے والے ممالک میں پاکستان کا نمبر 18واں ہے۔ پٹرولیم ڈویژن کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے یکم مارچ کو بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی اوگرا کی سمری کو مسترد کر دیا تھا۔
اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 6 روپے 22 پیسے ، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 82 پیسے ، مٹی کے تیل کی قیمت میں 6 روپے 37 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 78 پیسے فی لیٹر اضافہ کی سمری بھجوائی تھی جسے وزیرا عظم نے منظور نہیں کیا اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی گئی ہیں۔