اسلام آباد: پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری میں تین نئی فضائی کمپنیوں کا اضافہ ہونے جا رہا ہے جس سے مقامی مارکیٹ خاص طور پر سیاحت اور سفر سے وابستہ کاروباروں کو فروغ ملے گا۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے تینوں ائیرلائنز کو مقامی پروازیں شروع کرنے کے لیے اجازت نامے دینے کا عمل جاری ہے، دو فضائی کمپنیاں مطلوبہ انتظامی معاملات مکمل کر چکی ہیں جبکہ تیسری نگرانی کے عمل سے گزر رہی ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے بتایا کہ کیو ائیرلائنز، فلائی جناح اور جیٹ گرین ائیرلائنز نے گزشتہ ہفتے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس کے حصول کے لیے درخواستیں دے دی ہیں۔
تینوں ائیرلائنز کی جانب سے سول ایوی ایشن اتھارٹی سے اجازت نامے ملنے کے بعد اندرون ملک پروازوں کا ایک سال مکمل ہونے کے بعد بیرون ملک روٹس پر بھی پروازیں شروع کیے جانے کا امکان ہے۔
ترجمان کے مطابق تینوں ائیرلائنز کو مقامی پروازیں چلانے کا لائسنس جاری کرنے پر کام جاری ہے، چوں کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے علاوہ کئی دیگر سرکاری محکمے بھی اس عمل کا حصہ ہیں، اس لیے اجازت نامے جاری ہونے میں وقت لگے گا۔
انہوں نے کہا کہ تمام قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد اور وفاقی کابینہ کی حتمی منظوری کے بعد تینوں ائیرلائنز کو ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس جاری کر دیا جائے گا۔
22 کروڑ آبادی کے حامل ملک کو جتنے مسافر طیاروں کی ضرورت ہوتی ہے پاکستان میں تاحال اس کے 50 فیصد دستیاب ہیں۔ اس لیے تین نئی فضائی کمپنیوں کی شمولیت سے پاکستان میں پی آئی اے سمیت ائیرلائنز کی مجموعی تعداد سات ہو جائے گی جبکہ ملک میں مسافر طیاروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔
نیشنل ایوی ایشن پالیسی 2019ء کے مطابق کسی بھی ائیرلائن کو مقامی پروازوں کے لیے کم از کم تین طیاروں کی ضرورت ہوتی ہے، بین الاقوامی پروازیں چلانے کے لیے ایک سال تک مقامی پروازیں چلانا لازمی ہے جب کہ بین الاقوامی سفر کے لیے کسی ائیرلائن کے پاس کم از کم پانچ جہاز ہونے چاہییں۔
پاکستان میں اس وقت نجی شعبے کی تین ائیرلائنز کام کر رہی ہیں جن میں ائیربلیو، سیرین ائیر اور ائیر سیال شامل ہیں، ائیربلیو 11 اور سیرین ائیر پانچ طیاروں کے ساتھ بین الاقوامی روٹس پر پروازیں چلا رہی ہیں جبکہ دسمبر 2020ء میں شروع ہونے والی ائیر سیال تین طیاروں کے ساتھ مقامی پروازیں چلا رہی ہے۔
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ٹریول اور ایوی ایشن انڈسٹری کو کورونا وائرس کی وبا نے شدید متاثر کیا ہے، ٹریول انڈسٹری سے وابستہ افراد تین نئی ائیرلائنز کی آمد کو تازہ ہوا کا جھونکا قرار دے رہے ہیں۔