ٹوکیو: جاپان میں حکومت نے کورونا ویکسین کی ایک ہزار خوراکیں ضائع ہونے پر اس کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
فرانسیسی ذرائع ابلاغ کے مطابق جاپان کے وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ہفتے کے آخر میں فریزر میں خرابی کے بعد فائزر بائیو ٹیک کی تقریباََ 1 ہزار 32 خوارکوں کو بیکار قرار دیا گیا ہے۔
ویکیسن کی ان خوراکوں کو 60 سے 80 ڈگری سنٹی گریڈ کے درمیان خاص قسم کے فریزرز میں رکھا گیا تھا جو ملک بھر میں مختلف شہروں کے طبی مراکز میں لگائے گئے تھے۔
جاپانی حکومت کے ترجمان کاتسوونو کٹو نے کہا ہے کہ فروری کے آخر تک ملک بھر میں ویکسین کو محفوظ بنانے کے لیے 100 کے قریب فریزر لگائے گئے تھے تاہم ان ویکسین کی خرابی کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکی، فریزر لگانے والی فرم تحقیقات مکمل کرنے کے بعد رپورٹ پیش کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق جاپان نے ٹوکیو اولمپکس سے محض پانچ ماہ قبل ملک بھر میں 17 فروری سے ویکسین پروگرام کا آغاز کیا تھا اور اب تک اس نے صرف فائزر بائیو ٹیک ویکسین کی استعمال کی منظوری دی ہے۔
جاپانی وزیر دفاع تارو کونو کے مطابق یکم مارچ تک تقریباََ 32 ہزار کے قریب ڈاکٹروں اور نرسوں کو ویکسین کی پہلی خوراک دی گئی ہے اور ملک کی 12 کروڑ 60 لاکھ آبادی کے لیے کافی مقدار میں خوراکیں خریدنے کے لئے تین بڑی فارما کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جاپان ویکسین پروگرام کے تحت ابتدائی طور پر ملک بھر میں 40 ہزار کے قریب صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کو ویکسین لگانے کا ارادہ رکھتا ہے جبکہ تین کروڑ 60 ہزار افراد، جن کی عمریں 65 سال یا اس سے زیادہ ہیں، کو اپریل میں ویکسین لگائی جائے گئی۔