اسلام آباد: ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی سات مہینوں میں جولائی تا جنوری کے دوران پاکستان نے 2.9 ملین ٹن گندم درآمد کی ہے جس کی مالیت 79 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق درآمد کی گئی گندم کی اوسط ٹن قیمت 273 ڈالر رہی، حکومت نے آٹے کی قیمت میں اضافہ کے مسائل پر قابو پانے کیلئے اگست 2020ء کے آخر میں گندم درآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔
کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) پر گزشتہ چار ماہ کے دوران 2.5 ملین ٹن سے زیادہ گندم اتاری گئی ہے، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) نے تین لاکھ ٹن مزید گندم خریدنے کیلئے انٹرنیشنل ٹینڈر جاری کر دیا ہے۔
سیریل ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین مزمل چپل نے کہا کہ نجی شعبہ نے 60 فیصد گندم یوکرین، 20 تا 25 فیصد روس اور 10 تا 15 فیصد گندم جرمنی سے درآمد کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2020ء کی تیسری سہ ماہی میں 219 ڈالر فی ٹن کے حساب سے عالمی منڈی سے گندم خریدی گئی تھی تاہم فروری 2021ء میں بین الاقوامی مارکیٹ میں گندم کا نرخ 315 ڈالر فی ٹن تک بڑھ چکا ہے۔
چیئرمین سیریل ایسوسی ایشن نے کہا کہ حکومت نے نجی شعبہ کو 1.5 ملین ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دی تھی جس میں سے 1.45 ملین ٹن گندم پاکستان پہنچ چکی ہے۔
ادھر ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے ترجمان نے کہا ہے کہ دو لاکھ ٹن سے زیادہ گندم لے کر آنے والے چار بحری جہاز کراچی پہنچ چکے ہیں، یہ چاروں بحری جہاز رواں مالی سال میں کراچی پورٹ ٹرسٹ پر لنگر انداز ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو مزید بحری جہاز ایم وی ایل بیب اور ایم وی پیور وژن جو بالترتیب 58350 اور 52500 ٹن گندم لیکر آئے ہیں وہ بھی کے پی ٹی کی گہرے پانی کی بندرگار پر جلد لنگر انداز ہونے والے ہیں۔