اسلام آباد: بینک آف پنجاب (بی او پی) کی آمدن میں سال 2020ء کے دوران 17 فیصد کمی ہوئی ہے۔
بینک آف پنجاب کے مالیاتی نتائج کے مطابق سال 2020ء کے دوران بینک کا خالص منافع 6.88 ارب روپے تک کم ہو گیا جبکہ سال 2019ء کے اختتام پر بینک آف پنجاب نے 8.27 ارب روپے بعد از ٹیکس منافع کمایا تھا۔
اس طرح 2019ء کے مقابلہ میں 2020ء میں بینک آف پنجاب کی خالص آمدنی میں 1.39 ارب روپے یعنی 17 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
بینک کی آمدنی میں کمی کے نتیجہ میں اس کی فی حصص آمدن بھی 3.09 روپے کے مقابلہ میں 2.58 روپے فی حصص تک کم ہو گئی۔
مالیاتی اعدادوشمار کے مطابق 2019ء کے مقابلہ میں 2020ء کے دوران بینک کی خالص انٹرسٹ آمدنی 12.68 فیصد کمی سے 23.424 ارب روپے رہی جبکہ 2019ء میں خالص انٹرسٹ آمدن 26.84 ارب روپے رہی تھی۔
دوسری جانب بینک کی نان انٹرسٹ انکم 230 فیصد بڑھوتری سے 3.96 ارب روپے کے مقابلہ میں 13.07 ارب روپے تک بڑھ گئی، سیکورٹیز پر آمدن بھی 22 کروڑ 15 لاکھ روپے کے مقابلہ میں 8.46 ارب روپے کی نمایاں سطح تک بڑھی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بینک آف پنجاب کے مجموعی نان انٹرسٹ اخراجات میں بھی 17.9 فیصد اضافہ ہوا اور اخراجات کا حجم 2019ء کے 15.01 ارب روپے کے مقابلہ میں 2020ء کے دوران 17.7 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
عارف حبیب لمیٹڈ کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق بینک آف پنجاب کی سالانہ آمدن میں کمی کا بنیادی سبب مختلف پروویژنز میں ہونے والا نمایاں اضافہ ہے۔ اسی طرح کیپیٹل پر آمدن 2019ء کے مقابلہ میں 2020ء کے دوران کم ہونے سے بینک آف پنجاب کی بعداز ٹیکس آمدن کم ہوئی ہے۔