رواں مالی سات کے سات ماہ میں حکومت نے ملکی تاریخ کا بلند ترین قرضہ حاصل کر لیا

632

کراچی: مالی سال 2021 کے پہلے سات ماہ (جولائی تا جنوری) کے دوران حکومت نے 6.7 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے حاصل کیے۔ 

ان میں گزشتہ ماہ چین سے 500 ملین ڈالر کے نئے تجارتی قرضے بھی شامل ہیں جس نے پاکستان کے غیرملکی زرِمبادلہ ذخائر کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کی مدد کی تھی۔

وزارتِ اقتصادی امور کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق حکومت نے مالی سال 2021 کے (جولائی تا جنوری) کے دوران مختلف عالمی مالیاتی اداروں سے بیرونی قرضوں کی مد میں 6.7 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کیے۔ گزشتہ سال کے 380 ملین ڈالر کے مقابلے میں یہ مجموعی قرض چھ فیصد زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

پاکستان اسلامی ترقیاتی بینک سے 1.1 ارب ڈالر حاصل کرنے میں کامیاب

سال 2020ء: حکومت نے کتنے ارب ڈالر بیرونی قرض واپس کیا؟

بیان میں کہا گیا کہ 6.7 ارب ڈالر کے قرض میں سے 41 فیصد یا 2.7 ارب ڈالر کے مجموعی قرضے غیرملکی تجارتی قرض کی مد میں حاصل کیے گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے اسلامی ترقیاتی بینک (آئی ڈی بی) کے ساتھ 1.1 ارب ڈالر مالیت کے ایک نئے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ جاری مالی سال کے سات ماہ میں مجموعی طور پر 12.2 ارب ڈالر کے سالانہ بجٹ کے تخمینے یا 54 فیصد کے برابر رقم پاکستان میں آئی۔

87 فیصد کے قریب غیرملکی قرضے یا 5.8 ارب ڈالر بجٹ کی مالی اعانت، زرِمبادلہ کے ذخائر اور اجناس کی اعانت کے لیے تھے۔

حکومت ان قرضوں کی ادائیگی نئے قرضے حاصل کرنے کے بعد کرے گی کیونکہ ان قرضوں کو استعمال کرتے ہوئے کسی بھی قسم کی آمدن پیدا کرنے کے اثاثے نہیں بنائے گئے۔

وزارتِ اقتصادی امور نے کہا ہے کہ پاکستان نے چھ ماہ میں 2.7 ارب ڈالر غیرملکی قرضوں کی مد میں ادا کیے، جس سے پتا چلتا ہے کہ چھ ماہ کے عرصے کے دوران بیرونی عوامی قرضوں میں مجموعی طور پر 4 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here