ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو جون تک گرے لسٹ میں ہی برقرار رکھنے کا فیصلہ

پاکستان نے 27 میں سے 24 نکات پر عمل درآمد کر لیا، بقیہ تین نکات پر بھی عمل کرے، جون 2021ء میں دوبارہ جائزہ لیں گے: صدر ایف اے ٹی ایف مارکس پلئیر

725

لاہور: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کو رواں سال جون تک گرے لسٹ میں ہی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے صدر ڈاکٹر مارکس پلیئر نے نیوز کانفرنس کے دوران پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان کے نکات پر عملدرآمد کے حوالے سے پیش رفت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی تجاویز پر عمل درآمد کیا ہے تاہم کچھ چیزوں میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر مارکس نے کہا کہ  جن چیزوں میں مزید بہتری کی ضرورت ہے وہ تمام اقدامات دہشت گردوں کی مالی معاونت سے جڑے ہیں اور 27 میں سے تین نکات کو مکمل طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اعلیٰ سطح پر ایکشن پلان پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے، اس وقت پاکستان کو بلیک لسٹ میں نہیں ڈالا جا سکتا، چار ماہ بعد پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان پر عمل درآمد کی دوبارہ تصدیق کریں گے، دیکھیں گے کہ پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان پر کتنا عمل کیا گیا۔

ایف اے ٹی ایف کے مطابق پاکستان نے 27 میں سے 24 نکات پر عمل درآمد کر لیا ہے، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو بقیہ تین نکات پر عمل کرنے کیلئے چار  ماہ کی مہلت دی ہے، جون 2021ء تک پاکستان تمام 27 نکات پر عمل درآمد کرے۔

ایف اے ٹی ایف کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا ہے کہ کہ پاکستان، ایف اے ٹی ایف کے موجودہ ایکشن پلان پر تقریباً 90 فیصد تک عملدرآمد کر چکا ہے، 27 میں سے 24 نکات پر مکمل جبکہ باقی تین پر جزوی عملدرآمد کیا جا چکا ہے۔

حماد اظہر کا اپنے ٹویٹس میں کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف نے 2018ء کے بعد سے پاکستان کے اعلیٰ سیاسی عزم کو تسلیم کیا ہے جس کی وجہ سے اتنی پیش رفت ہوئی ہے، ٹاسک فورس کے رکن ممالک نے اس بات کا بھی اقرار کیا کہ پاکستان کو انتہائی مشکل اور جامع ایکشن پلان دیا گیا جو اب تک کسی ملک کو نہیں دیا گیا جبکہ اسے مختلف ٹائم لائنز کے ساتھ جائزے کے دوہرے عمل کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ دہشت گردی کے لیے مالی معاونت روکنے اور انسداد منی لانڈرنگ کے قوانین کے سختی سے نفاذ میں پائی جانے والی خامیوں کے باعث پاکستان جون 2018ء سے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here