کولمبو: پاکستان نے سری لنکا کو سی پیک سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی ہے جبکہ دونوں ممالک نے اعلی سطح پر وفود کے تبادلوں، تجارت، دفاعی تعاون، سرمایہ کاری، سائنس و ٹیکنالوجی، ثقافت اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے منگل کو سری لنکا کے وزیراعظم مہندرا راجا پاکسے کے ساتھ ٹمپل ٹریز (وزیر اعظم کے دفتر) میں ون آن ون ملاقات کی۔
دونوں رہنمائوں نے جنوبی ایشیا میں امن، استحکام اور معاشی خوشحالی کے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کیلئے پاکستان اور سری لنکا کے مابین وسیع البنیاد اور پائیدار شراکت داری کو تقویت دینے پر تبادلہ خیال کیا اور مختلف شعبوں میں مل کر کام کرنے کے عزم کو دہرایا۔

دونوں رہنماؤں نے سیاحت، سرمایہ کاری، تعلیم اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں باہمی تعاون پر مبنی ایم او یوز پر دستخط کی تقریب میں بھی شرکت کی۔
بعد ازاں میں مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان سی پیک کا اہم حصہ ہے اور سری لنکا کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ سی پیک سے فائدہ اٹھائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کو ایک جیسے چیلنجز کا سامنا ہے جس سے مل کر نمٹا جا سکتا ہے، پاکستان نے دس سال بدترین دہشت گردی کا سامنا کیا اور اس دوران 70 ہزار جانیں گئیں۔

انہوں نے کہا کہ سری لنکا کو بھی کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا سامنا رہا ہے اور امن و امان کی وجہ سے اس کی سیاحت بھی متاثر ہوئی، پاکستان میں بھی دہشت گردی کی وجہ سے سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان چینی صدر کے وَن بیلٹ ون روڈ پروگرام کا اہم ترین حصہ ہے، سی پیک ون بیلٹ ون روڈ انیشی ایٹو کا فلیگ شپ پروجیکٹ ہے جو علاقائی روابط کیلئے انتہائی اہم ہے۔
انہوں نے اپنے ہم منصب کو دعوت دی کہ سی پیک سے وسط ایشیا اور سری لنکا بھی منسلک ہو سکتے ہیں، سری لنکا مستقبل میں سی پیک کے ذریعے وسط ایشیا سے روابط کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ سری لنکن ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے دوران مشترکہ مسائل، کورونا کی صورت حال، اس کے ترقی پذیر اور غریب ممالک پر اثرات پر بات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ کورونا سے سب سے زیادہ غریب عوم متاثر ہوئے، پاکستان نے آٹھ ارب ڈالر کا تاریخی پیکیج دیا جبکہ اس کے مقابلہ میں امریکہ نے تین ہزار ارب ڈالر کا پیکیج دیا، کورونا وائرس نے دنیا میں امیر اور غریب ملکوں کی تفریق کو بھی بے نقاب کیا ہے، پاکستان نے بہتر حکمت عملی سے کورونا کو شکست دی۔
انہوں نے سری لنکن ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان بدھ مت تہذیب کا بڑا مرکز ہے، یہاں بدھا کے مجسمے اور گندھارا تہذیب ہے، سیاحت کے فروغ کیلئے بدھسٹ ٹرین شروع کریں گے، سری لنکا کے سیاحوں کو بھی پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہیں۔

اس موقع پر سری لنکا کے وزیراعظم نے عمران خان کے دورہ سری لنکا پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، سیاحت اور ہوا بازی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے اور جنوبی ایشیا میں پائیدار ترقی کیلئے کردار ادا کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔
اس سے قبل دونوں وزرائے اعظم کی موجودگی میں سیاحت اور ماحولیات سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کئے گئے۔
پاکستان کی جانب سے مشیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی ذوالفقار علی بخاری اور دیگر نے دستخط کئے۔ اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان اور ان کے سری لنکن ہم منصب بھی موجود تھے۔
وزیر خارجہ کی سری لنکن ہم منصب سے ملاقات
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی اپنے سری لنکن ہم منصب ڈائنش گناوردنا کے ساتھ غیر رسمی ملاقات کی، اس دوران دوطرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے حامل کثیر الجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان سری لنکا کے ساتھ گزشتہ کئی دہائیوں پر محیط دوطرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے اور تعلقات کو وسعت دینے اور مزید مستحکم بنانے کیلئے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کا یہ دورہ اسی عزم کا اظہار ہے، پاکستان اور سری لنکا کے مابین تجارت، سرمایہ کاری، صحت ، تعلیم، زراعت اور سائنس و ٹیکنالوجی سمیت متعدد شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان سری لنکا کی انسانی وسائل کی ترقی، سیکورٹی تعاون، دہشتگردی کے خلاف جنگ، ترقی اور خوشحالی میں ایک قابل فخر شراکت دار کے طور پر کھڑا ہے۔
سری لنکا کے وزیر خارجہ ڈائنش گناوردنا نے کہا کہ وزیرِاعظم عمران خان کا یہ دورہ دونوں ملکوں کے مابین تعلقات اور تعاون کے فروغ میں مددگار ثابت ہو گا۔
منگل کو جب وزیراعظم عمران خان اپنے وفد کے ہمراہ کولمبو ائیرپورٹ پر اترے تو وزیراعظم مہندر راجا پاکسے نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، سری لنکن فورسز کے جوانوں نے وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا اور توپوں کی سلامی دی۔