جعلی اکائونٹس کیس، 21 ارب روپے مالیت کی اراضی پلی بارگین سے ریکور

2012ء میں سرکاری حکام پر مشتمل کمیٹی نے 562 ایکڑ اراضی غلام حسین ہلاری اور یوسف ایدھی کو دی، جس کا 29 ایکڑ نجی اراضی سے تبادلہ کیا گیا اور ڈی جی بلڈنگ کنٹرول نے ساڑھے تین کروڑ رشوت لیکر ہائوسنگ سوسائٹی بنانے کی منظوری دیدی: نیب

754

اسلام آباد: احتساب عدالت کے ایڈمنسٹریٹو جج محمد بشیر کی عدالت نے جعلی اکائونٹس کیس میں اعترافِ جرم پر بلڈر احسان الٰہی کی 21 ارب روپے کی پلی بار گین منظور کر لی۔

منگل کے روز سماعت کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی ملزم کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ جعلی اکائونٹس سکینڈل میں نیب نے 21 ارب روپے برآمد کر لئے ہیں۔

نیب ڈپٹی پراسیکیوٹر نے بتایا کہ سرکاری زمینیں ہتھیانے کے ملزم احسان الہٰی نے  اعتراف جرم کر لیا ہے، نیب نے کل 562 ایکڑ اراضی پلی بارگین سے ریکور کر لی ہے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ 2012ء میں سرکاری حکام پر مشتمل کمیٹی نے غلام حسین ہلاری اور یوسف ایدھی کو 562 ایکڑ زمین ٹرانسفر کی تھی، بورڈ آف ریونیو کے سیکرٹری شاہزیر شمعون، ڈی سی ملیر قاضی جان محمد اور غلام مصطفیٰ کمیٹی کے ارکان تھے۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب کے مطابق 29 ایکڑ نجی اراضی سے ملیر بن قاسم ملیر میں 562 ایکڑ سرکاری زمین کا تبادلہ کیا گیا، غیر قانونی طور پر ٹرانسفر کی گئی زمین میں 262 ایکڑ اراضی پاکستان سٹیل مل کی ملکیت تھی، سندھ حکومت نے سٹیل ملز سے زمین یونیورسٹی اور آئل ٹینکرز کا یارڈ بنانے کے نام پر لی تھی، نہ اس زمین پر کبھی یونیورسٹی بنی نہ ہی آئل ٹینکرز کا یارڈ بنایا گیا۔

عدالت کو بتایا گیا کہ غلام حسین ہلاری اور یوسف ایدھی نے زمین فرنٹ مین آفتاب پٹھان کے ذریعے احسان الہی تک پہنچائی، احسان الہی نے اسی زمین پر ہائوسنگ سوسائٹی بنانے کا منصوبہ بنایا اور ڈی جی بلڈنگ کنٹرول منظور قادر کو ساڑھے تین کروڑ رشوت دے کر سوسائٹی کی منظوری لی، رشوت اور کِک بیکس کے طور پر لی گئی رقم جعلی اکائونٹس میں جمع کروائی گئی۔

عدالت نے ملزم کی شناخت کے بعد بتایا کہ آپ کو معلوم ہے کہ اس کے بعد آپ دس سال کیلئے کسی بھی سرکاری عہدہ اور بینک قرض کیلئے نااہل ہوں گے جس سے متعلق اقرار پر عدالت نے ملزم کی پلی بارگین کی درخواست کی توثیق کر دی۔

ادھر نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جعلی بینک اکائونٹس کے دس سے زائد ریفرنسز دائر ہو چکے ہیں، آج نیب کی تاریخ کی سب سے بڑی ریکوری ہوئی ہے۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے بتایا کہ 21 ارب روپے مالیت کی زمین پلی بارگین کے ذریعے ریکور کی گئی ہے اور احتساب عدالت نے پلی بارگین کی منظوری دے دی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here