اسلام آباد: رواں سال گنے کی خریداری کی صورت میں دیہی معیشت میں 100 ارب روپے سے زیادہ رقم شامل ہو گی، گزشتہ کرشنگ سیزن کے دوران شوگر ملز نے کاشت کار طبقہ سے 70 ارب روپے مالیت کا گنا خریدا تھا۔
پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پی ایس ایم اے) سندھ زون کے چیئرمین احمد باوانی نے کہا ہے کہ پنجاب کے بعد سندھ گنا پیدا کرنے والا ملک کا دوسرا بڑا صوبہ ہے جبکہ ملک ک مجموعی 84 میں سے 38 شوگر ملیں سندھ میں کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ کرشنگ سیزن کے دوران ملک میں چینی کی پیداوار 4.85 ملین ٹن رہی تھی تاہم گنے کی کرشنگ کے حالیہ سیزن کے اختتام تک چینی کی مقامی پیداوار 5.5 ملین ٹن تک بڑھنے کی توقع ہے۔
احمد باوانی نے کہا کہ سندھ میں کام کرنے والی چینی کی صنعت نے سال 2018-19ء کے کرشنگ سیزن کے دوران ایک کروڑ 59 لاکھ 30 ہزار 655 ٹن گنا کرش کیا تھا جبکہ گزشتہ سیزن 20 ۔ 2019 میں سندھ میں واقع شوگر ملز نے ایک کروڑ 42 لاکھ 86 ہزار 367 ٹن گنا کی کرشنگ کی تھی۔
پی ایس ایم اے سندھ زون کے چیئرمین نے مزید کہا کہ 19۔ 2018ء کے کرشنگ سیزن کے دوران صوبہ میں چینی کی پیداوار 17 لاکھ 19 ہزار 302.8 ٹن رہی تھی جبکہ گزشتہ کرشنگ سیزن 20۔2019ء کے دوران چینی کی صوبائی پیداوار 14 لاکھ 59 ہزار 234.3 ٹن تک کم ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال گنے کی بھرپور پیداوار اور کرشنگ سیزن کے جلد آغاز کے باعث چینی کی پیداوار میں اضافہ متوقع ہے اور سیزن کے اختتام تک پاکستان میں چینی کی پیداوار 5.5 ملین ٹن تک بڑھنے کا امکان ہے۔