ملتان: پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) نے حکومت سے بجلی کے نرخوں میں رعایت دینے، کاٹن کنٹرول بورڈ کی تشکیل اور کپاس کی امدادی قیمت مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کی جنرل باڈی کا ہنگامی اجلاس چیئرمین ڈاکٹر جسومل کی زیر صدارت پی سی جی اے ہاﺅ س میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پی سی جی اے و ایف بی آر کے مابین 1994ء کے معاہدہ کو بذریعہ آرڈیننس قانونی شکل دینے پر چیئرمین اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ ایکسپورٹرز کے علاوہ کاٹن جننگ وہ واحد انڈسٹری ہے جس کو فکسڈ ٹیکس رجیم میں شامل کیا گیا ہے جس کے باعث کاٹن جنرز کو آڈٹ و نوٹسز کے اجراء کے علاوہ دیگر پریشانیوں سے چھٹکارا حاصل ہو گیا ہے اور ایف بی آر کاٹن جنرز کے لیے مقرر کیے گئے ایک فیصد ٹیکس سے زائد ڈیمانڈ نہیں نکال سکتا۔
یہ بھی کہا گیا کہ آرڈیننس کے اجراء سے ٹیکس مسائل کا کسی حد تک خاتمہ ہوا ہے جس سے کاٹن جنرز میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ کپاس کی فصل کی بحالی کے حوالے سے پی سی جی اے متواتر سیمینار، کانفرنسز اور مقامی سطح پر اجلاس منعقد کروا رہی ہے جس کے مثبت تنائج آنے والے وقت میں حاصل ہوں گے۔ متوازن پالیسی کے باعث رواں سال بھی کاٹن جنرز نقصان سے محفوظ رہے ۔
یہ بھی پڑھیے:
کپاس کے زیرکاشت رقبہ میں کمی، ایک ارب ڈالر کی روئی درآمد
کپاس کی پیداوار میں 34 فیصد کمی، ٹیکسٹائل برآمدات متاثر ہونے کا خدشہ
کپاس کی پیدوار خطرناک حد تک کم، زراعت، ٹیکسٹائل سیکٹر پر کیا اثرات مرتب ہونگے؟
اجلاس میں کاٹن جنرز کی جانب سے کپاس کی فصل کی بحالی کے لیے متعدد سفارشات پیش کی گئیں، کپاس کی بحالی کیلئے سیلز ٹیکس اور دیگر ٹیکسز کو فی الفور ختم کر نے کا مطالبہ کیا گیا تاکہ کسان کو ان کی فصل کا صحیح معاوضہ مل سکے۔
کاٹن جننگ انڈسٹری کی بہتری کے لیے کاٹن کنٹرول پر عمل درآمد کر وانے، کاٹن کراپ زوننگ لاگو کرنے اور کاٹن کے پیداواری علاقے میں دیگر اجناس کی بیجائی کی ممانعت کرنے پر بھی زور دیا گیا۔
ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا جی ایم او اور نان جی ایم او کاٹن کا سیڈ امپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے، کپاس کے کاشت کاروں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی کو بھی یقینی بنائے، ٹیکسٹائل سیکٹر کی طرح جننگ سیکٹر کے بجلی کے نرخوں میں بھی چھوٹ دی جائے۔
یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ حکومت ہنگامی بنیادوں پر سٹیک ہولڈرز پر مشتمل کاٹن کنڑول بورڈ تشکیل دے اور کپاس کی مقامی سطح پر کاشت کے فروغ کیلئے پانچ ہزار روپے فی من سپوٹ پرائس کا اعلان کرے۔
چیئرمین پی سی جی اے نے اس عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ پی سی جی اے کاٹن جنرز کے تمام مسائل سے بخوبی واقف ہے اور ہماری اولین ترجیح ہے کہ کاٹن کرا پ کو بحال کر کے ملکی معیشت کو مضبوط کریں اور ملکی کاشت کار کو کاٹن کی فصل کی طرف راغب کریں۔
اجلاس میں سینئر وائس چیئرمین ملک طفیل احمد، وائس چیئرمین چندر لال، سابق چیئرمین حاجی محمد اکرم، سہیل محمود ہرل، امان اللہ قریشی و دیگر ممبران نے شرکت کی۔