ای سی سی نے بجلی بلوں میں نیلم جہلم سرچارج فوری منسوخ کرنے کی منظوری دیدی

یوٹیلٹی سٹورز پر آٹا اور گھی کی قیمتوں کو معقول بنانے، زرعی شعبہ کیلئے اعلان کردہ مالیاتی پیکج کے تحت صوبوں میں سبسڈی کی تقسیم کے طریقہ کار کی بھی منظوری دی گئی

722

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے نیلم جہلم سرچارج کو فوری طور پر منسوخ کرنے اور یوٹیلٹی سٹورز پر آٹا اور گھی کی قیمتوں کو معقول بنانے کی جزوی طور پر منظوری دیدی ہے۔

اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کی طرف سے زرعی شعبہ کیلئے اعلان کردہ مالیاتی پیکج کے تحت صوبوں میں زر اعانت کی تقسیم کے طریقہ کار کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس جمعہ کو وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے ای سی سی کے 28 جنوری 2021ء کے اجلاس میں دی جانے والی ہدایات کی روشنی میں یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن آف پاکستان پر روزمرہ استعمال کے ضروری اشیاء کی رعایتی قیمتوں پر نظرثانی سے متعلق سمری پیش کی گئی۔

سیکرٹری وزارت صنعت و پیداوار نے بین الاقوامی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کی روشنی میں آٹا اور گھی کی قیمتوں کو معقول بنانے کے ضمن میں کئی تجاویز پیش کیں، تفصیلی بحث و مباحثہ کے بعد ای سی سی نے قیمتوں کو جزوی طور پر معقول بنانے کی منظوری دی گئی۔

ای سی سی نے وزیراعظم کی طرف سے امدادی پیکج کی روشنی میں یوٹیلیٹی سٹورز پرعام مارکیٹ میں ضروری اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود صارفین کو زیادہ سے زیادہ آسانیاں فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے میسرز اوشئین وائیڈ شپنگ کارپوریشن کو سال 2010ء میں کوئلہ کی شپنگ کی مد میں پاکستان سٹیل ملز سے پانچ لاکھ 80 ہزار ڈالر کی واجب الادا رقم کی ادائیگی سے متعلق سمری کی بھی منظوری دی گئی۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سیکرٹری نے ٹیلی کام کے شعبہ سے متعلق ٹیکس مسائل بارے سمری پیش کی، ای سی سی نے گزشتہ سال 20  اکتوبر 2021ء کو اس ضمن میں وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین کی قیادت میں ایک ذیلی کمیٹی بھی قائم کی تھی، ذیلی کمیٹی نے اجلاس میں اپنی تجاویز اور سفارشات پیش کیں۔ اجلاس میں تجاویز اور سفارشات کی منظوری دی گئی، ایف بی آر پہلے ان سفارشات کی تائید کر چکا ہے۔

اجلاس میں وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) کی جانب سے معاہدے کے تقاضوں کو پورا کرنے کے تناظر میں آف شور سپلائی کے کنٹریکٹرز کو ادائیگیوں پر ٹیکس سے متعلق سمری پیش کی گئی۔

ای سی سی نے وزیراعظم کے معاون خصوصی پٹرولیم، سیکرٹری قانون، سیکرٹری پاور اور ایف بی آر  پر مشتمل ذیلی کمیٹی قائم کرتے ہوئے اس ضمن میں تجاویز کا جائزہ لینے اور ای سی سی کے سامنے قابل عمل سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے 0.10 روپے فی کلو واٹ آور کے حساب سے صارفین سے نیلم جہلم سرچارج کی منسوخی سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے تجویر کا جائزہ لیا اور اس کی فوری طور پر منسوخی کی منظوری دی۔

سیکرٹری وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق نے زراعت کیلئے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے اعلان کردہ مالیاتی پیکج کے تحت زر اعانت کی تقسیم کے طریقہ کار سے متعلق سمری پیش کی، ای سی سی نے وزارت خزانہ کی منظوری کے بعد صوبوں میں زر اعانت (سبسڈی) کی بروقت تقسیم کو یقینی بنانے کیلئے سمری کی منظوری دیدی۔

اجلاس میں سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت نیشنل الیکٹرونکس کمپلیکس آف پاکستان کیلئے ساورن گارنٹی سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے اس سمری کی بھی منظوری دیدی۔

اجلاس میں جاری مالی سال کے دوران وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن کو 55  کروڑ روپے دینے، خصوصی ٹیکنالوجی زونز  کیلئے مختص کردہ 36 کرور 32 لاکھ روپے میں سے 20 کروڑ روپے اور مالی سال 2019-20ء میں احساس پروگرام کیلئے میڈیا مہم کے واجبات کی ادائیگی کیلئے وزارت اطلاعات و نشریات کو 10 کروڑ 90 لاکھ روپے کی ضمنی تکنیکی گرانٹس کی منظوری دیدی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر خوراک سید فخرامام، وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر، وزیراعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی برائے ریونیو ڈاکٹر وقار مسعود، مشیر برائے توانائی تابش گوہر، معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر اور عاطف بخاری نے شرکت کی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here