اسلام آباد: پاکستان میں تعینات جمہوریہ چیک کے سفیر نے کہا ہے کہ پاکستان میں تیل کے شعبہ میں سرمایہ کاری اور ایل این جی کی فراہمی میں چیک کمپنیوں کی طرف سے دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے۔
بدھ کو جمہوریہ چیک کے سفیر ٹوماس سمیتنکا نے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان سے ملاقات کی جس میں جمہوریہ چیک کے سفیر نے پاکستان میں تیل کے شعبہ میں سرمایہ کاری اور ایل این جی کی فراہمی میں چیک کمپنیوں کی طرف سے دلچسپی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر عمر ایوب خان نے کہا کہ حکومت پٹرولیم اور بجلی کے شعبہ کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے ٹھوس پالیسیوں پر عمل کر رہی ہے اور توانائی کی مارکیٹ کو مسابقت کا حامل اور موثر بنانے کیلئے پرعزم ہے۔
عمر ایوب خان نے ملکی وسائل سے استفادہ کرنے اور درآمدی ایندھن پر انحصار کم کرنے کے حوالے سے حکومتی حکمت عملی کے بارے میں جمہوریہ چیک کے سفیر کو آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس حکمت عملی سے بائیو ماس، سورج کی روشنی اور ہوا سے 60 فیصد، پانی سے 30 فیصد اور تھرمل اور نیوکلیر ذرائع سے 10 فیصد بجلی پیدا کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت توانائی کے شعبہ میں کاروبار میں آسانی، شفافیت اور مساوی مواقع کی فراہمی کے ذریعے تیل و گیس کی پیداوار میں خود کفالت کے لئے کوشاں ہے، 15 نئے بلاکس کی نیلامی سے تین سال میں سات کروڑ ڈالر سے زائد سرمایہ کاری آئے گی جبکہ سرمایہ کار کمپنیاں سماجی خدمات کے شعبہ میں بھی لاکھوں ڈالر خرچ کریں گی۔