بھارتی لگژری کار ساز کمپنی کا 2025ء کے بعد مکمل طور پر الیکٹرک کاریں بنانے کا اعلان

418

لندن: بھارتی لگژری کار ساز کمپنی Jaguar Land Rover (جے ایل آر) نے 2025 سے مکمل طور پر برقی گاڑیاں تیار کرنے کا اعلان کر دیا، کمپنی 2030 تک اپنی ای ماڈلز لائن اپ کا آغاز کرے گی۔

دنیا بھر کی آٹوموبائل کمپنیاں ماحول کو آلودگی سے بچانے کے لیے ‘زیرو ایمیشن’ گاڑیوں کی تیاری کی دوڑ میں شامل ہو رہی ہیں۔

بھارت کی ٹاٹا موٹرز کی ملکیتی کمپنی جے ایل آر نے ایک بیان میں ہے کہ اس کا لینڈ روور برانڈ آئندہ پانچ سال تک چھ خالص برقی ماڈلز متعارف کرائے گا، پہلا ماڈل 2024 میں متعارف کرایا جائے گا۔

1960ء اور 1970ء کی دہائی میں ہائی پرفارمنس ای ٹائپ ماڈل سے پہنچان بنانے والی کمپنی جگور کو بھی دیگر کارساز کمپنیوں جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، اکثر کمپنیاں ایندھن سے چلنے والے لگژری ماڈلز کی پاور اور برانڈ امیج کو برقرار رکھنے کے لیے برقی گاڑیوں کے رجحان کی دوڑ میں شامل ہو رہے ہیں۔

جے ایل آر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اپنے تمام برٹش پلانٹس کو ان کی الیکٹریفائز رینج کے طور پر کھولے گی۔ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر Thierry Bollore نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “یہ وقت دونوں برانڈز کے لیے آئندہ چیپٹر کو دوبارہ سے تصور کرنا ہے”۔

یہ بھی پڑھیۓ:

بی ایم ڈبلیو کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کے اخراج کو 20 فیصد تک کم کرے گی

آٹوموبائل آلات کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 20 فیصد اضافہ

کمپنی کے اس اعلان کے بعد ٹاٹا موٹرز کے حصص کی قدر میں تین فیصد اضافہ ہوا۔ جے ایل آر نے کہا کہ جگور کے لیے اسکا برقی منصوبہ اسکے مرکزی سولیہل پلانٹ پر ہو گا، لیکن وسط برطانیہ میں واقع Castle Bromwich پلانٹ میں برانڈ کے فلیگ شپ فل سائز کار XJ کی سہولت کی تیاری کا منصوبہ منسوخ کردیا گیا ہے۔

ستمبر میں چیف ایگزیکٹو آفیسر کا عہدہ سنبھالنے والے Bollore نے کچھ تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ Castle Bromwich پلانٹ طویل مدت میں ‘غیر پیداواری’ سرگرمیوں پر توجہ دے گا۔

جے ایل آر نے کہا کہ وہ برقی ٹیکنالوجیز اور کنیکٹڈ وہیکل سروسز کی ڈویلپمنٹ کے لیےسالانہ 2.5 ارب پاؤنڈز (3.5 ارب ڈالر) کے قریب خرچ کرے گی۔

کمپنی نے کہا کہ وہ مستقبل میں پاور وہیکلز کو ہائیڈروجن میں تبدیل کرنے کے لیے ہائیڈروجن فیول سیلز کی تیاری کے لیے بھی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ طویل مدتی سرمایہ کاری پلان کے حصہ کے طور پر کمپنی کے پاس آئندہ سال میں برطانیہ کی سڑکوں پر ہائیڈروجن فیول سیلز کو استعمال کرتے ہوئے پروٹوٹائپ ہوں گے۔

کار ساز کمپنیوں کو یورپ اور چین میں کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کے مہلک اخراج کو ختم کرنے کا ہدف دیا گیا ہے، جس کے پیش نظر بڑی آٹوموبائل کمپنیاں زیرو ایمیشن حکمتِ عملی بنا رہی ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here