ملائیشیا کی جی ڈی پی میں 2020ء کے دوران 5.6 فیصد کمی

برآمدات میں سالانہ بنیاد پر 12.3 فیصد، پیداواری شعبے کی آمدنی میں 2.6 فیصد، زراعت 2.2 فیصد، تعمیرات میں 20 فیصد کمی ہوئی

950

کوالالمپور: ملائیشیا کی مجموعی قومی پیداوار ( جی ڈی پی ) میں سال 2020ء کے دوران 5.6 فیصد کمی ہوئی جو 22 سال کی سب سے زیادہ کمی اور اس کی وجہ کورونا وائرس کے باعث برآمدات اور کاروباری سرگرمیوں کا تعطل ہے۔

سن وے یونیورسٹی کے سکول برائے بزنس کی جاری رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس لاک ڈان کے باعث ملائیشیا کی 2020ء کی جی ڈی پی میں سالانہ بنیاد پر 5.6 فیصد کمی ہوئی جو اس مد میں 1998ء کے ایشیائی مالیاتی بحران کے وقت کی 7.4 فیصد گراوٹ کے بعد اب تک کی سب سے زیادہ کمی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آخری سہ ماہی کے دوران جی ڈی پی میں کمی کی شرح 3.4 فیصد رہی، سال کے دوران اس کی برآمدات میں سالانہ بنیاد پر 12.3 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جن اشیاء کی برآمدات میں کمی ہوئی ان میں تیل، گیس، پام آئل اور الیکٹرانکس مصنوعات نمایاں ہیں۔ پیداواری شعبے کی آمدنی میں 2.6 فیصد، زراعت 2.2 فیصد جبکہ تعمیرات میں 20 فیصد کمی ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق انسداد کورونا اقدامات کے باعث رواں سال بھی ملائیشیا کے جی ڈی پی میں کمی کا امکان ہے، ادھر انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث 2020ء سے 2025ء کے عرصے میں عالمی جی ڈی پی سابق اندازے سے 22 کھرب ڈالر کم رہنے کا امکان ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here