لاہور: جاری مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران پاکستان کے باسمتی چاول کی برآمدات میں 38 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کی وجہ بھارت کی جانب سے غیر باسمتی چاول کی عالمی منڈی میں سستے نرخوں پر پیشکش اور کورونا وائرس کی وجہ سے ترسیلی لاگت میں اضافہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جاری مالی سال 2020-21ء کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران چاول کی مجموعی برآمدات گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 10 فیصد کمی سے 1.824 ملین ٹن رہیں جبکہ ویلیو کے اعتبار سے پہلی ششماہی کے دوران چاول کی برآمدات گزشتہ سال کی نسبت 6.74 فیصد کمی سے 96 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیے:
چاول برآمد کرنے والے ممالک میں پاکستان چوتھے نمبر پر آ گیا
پاکستان نے بالآخر یورپی یونین میں باسمتی چاول پر بھارتی دعویٰ چیلنج کر دیا
پہلی ششماہی کے دوران مجموعی برآمدات میں مقدار کے لحاظ سے باسمتی چاول کی برآمدات کا حصہ 38 فیصد کم ہو کر 265672 ٹن رہا اور ویلیو کے اعتبار سے 31 فیصد کمی سے 26 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا جبکہ نان باسمتی چاولوں کی برآمدات مقدار کے لحاظ سے تین فیصد کم ہو کر 1.558 ملین ٹن ریکارڈ کی گئیں اور ویلیو کے لحاظ سے 7.45 فیصد کمی سے 70 کروڑ ڈالر رہیں۔
یاد رہے کہ 27 جنوری 2021ء کو پاکستان نے بین الاقوامی منڈی میں اپنی مصنوعات کی الگ پہچان کیلئے باسمتی چاول پر جیوگرافیکل انڈیکیشن ٹیگ کی منظوری دی تھی جبکہ 5 فروری 2021ء کو پاکستان نے یورپی یونین میں بھارت کے باسمتی چاول کے دعوے کی مخالفت میں اپنا جواب جمع کرایا تھا جس کی سماعت مئی 2021ء میں ہو گی۔