اسلام آباد: رواں مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران پاکستان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کی برآمدات میں 40 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں جولائی تا دسمبر 2020ء کے دوران آئی ٹی برآمدات کا حجم 95 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک بڑھ گیا جبکہ گزشتہ مالی سال میں جولائی تا دسمبر 2019ء کے دوران آئی ٹی برآمدات کا حجم 68 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا تھا۔
اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران آئی ٹی کی برآمدات میں 27 کروڑ 40 لاکھ ڈالر یعنی 40 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
’500 سے زائد جاپانی آئی ٹی کمپنیاں پاکستان آنا چاہتی ہیں‘
آئندہ 10 سالوں میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 10 ارب ڈالر تک بڑھنے کا امکان
پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے کہا ہے کہ پاکستان میں آئی ٹی کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے جس کی برآمدات میں اضافہ سے قیمتی زرمبادلہ کمایا جا رہا ہے اور روزگار کے بھی وسیع مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نومبر 2019ء کے اختتام پر سافٹ وئیر بورڈ کے ساتھ آئی ٹی کے شعبہ کی رجسٹرڈ کمپنیوں کی تعداد دو ہزار 121 تھی جو نومبر 2020ء کے اختتام تک دو ہزار 746 تک بڑھ گئیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آئی ٹی کے شعبہ کی برآمدات 100 سے زیادہ ممالک کو کی جا رہی ہیں اور دنیا بھر کے کئی بڑے اور معروف ادارے پاکستان سے درآمدات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کا مقامی شعبہ بین الاقوامی معیار کے مطابق سٹیٹ آف دی آرٹ مصنوعات اور خدمات فراہم کر رہا ہے جن کی دنیا بھر میں بھرپور مانگ ہے۔
حکومت پاکستان بھی آئی ٹی برآمدات میں اضافے کیلئے مقامی سطح پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کو فروغ دے رہی ہے جس کیلئے آئی ٹی کی خدمات پر ٹیکسوں میں کمی کی گئی ہے جبکہ پاکستانی فری لانسرز کو بھی بیرون ملک سے رقوم منگوانے کیلئے سٹیٹ بینک کی جانب سے ٹیکس میں رعایت دی گئی ہے۔