اسلام آباد: ایک سال کے دوران پاکستان میں ای کامرس کی مقامی ادائیگیوں اور خریدوفروخت کا 350 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی رپورٹ کے مطابق سال 2019ء کے مقابلہ میں سال 2020ء میں پاکستان میں ای کامرس کے تحت کی جانے والی ٹرانزیکشنز میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے اور کاروبار کا حجم 350 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
ڈیجیٹل پاکستان: ایف بی آر کو 76 فیصد ٹیکسز، ڈیوٹیز آن لائن موصول
کووڈ 19، ای کامرس کمپنیوں کی قسمت چمکنے کا وقت، لیکن مستقبل میں کیا ہوگا؟
ای کامرس کمپنی کا ایک دن میں آن لائن 56 ارب ڈالرکی فروخت کا نیا ریکارڈ
ایل ایکس وائی گلوبل کے ڈائریکٹر یوسف جمشید نے کہا ہے کہ پاکستان ریٹیلز کے مجموعی کاروبار میں ای کامرس کا حصہ 0.55 فیصد ہے جبکہ بین الاقوامی سطح پر یہ شرح 15 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاﺅن کے دوران ای کامرس میں خاطر خواہ اضافہ ہوا اور ریٹیلرز اپنے صارفین کو متوجہ کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں تاکہ کاروبار میں اضافہ کیا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا ٹیکنالوجی کی اَپ گریڈیشن کا عمل ایک اچھا اقدام ہے، اپ گریڈیشن کا کام پہلے ہی ہو جانا چاہئے تھا جس سے لاک ڈاﺅن کے دوران ای کامرس سے استفادہ کرنے والے صارفین کے ساتھ ساتھ نئے صارفین کو متوجہ کرنے میں مدد حاصل کی جا سکتی تھی۔
دوسری جانب ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران ریٹیل سیکٹر کی شرح نمو میں مسلسل ترقی کا عمل جاری رہا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال 2020ء کے دوران پاکستانی ریٹیل سیکٹر کا حجم سات کھرب روپے سے زیادہ رہا ہے جو مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 16 فیصد کے مساوی ہے۔