‘پاکستان اور آئی ایم ایف کا قرض پروگرام دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق’

885

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کو دوبارہ ٹریک پر لانے کے حوالے سے اتفاق کیا ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں اس حوالہ سے اہم پیش رفت متوقع ہے۔

اپنے ایک انٹرویو میں شیخ نے کہا کہ مہنگائی کا مسئلہ حل کرنا وزیراعظم عمران خان کی اولین ترجیح ہے، ماضی کی غلط پالیسیوں کو درست کرنے کیلئے اقدامات کی وجہ سے مہنگائی کی صورت حال عارضی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے مجموعی قومی پیداوار اور معیشت میں بڑھوتری کا فائدہ عوام کو پہنچانے پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے، سماجی تحفظ کے بجٹ میں گزشتہ حکومت کے مقابلہ میں دوگنا زیادہ اضافہ کیا ہے، اس طرح عوام کو سہولیات اور ریلیف پہنچانے کیلئے مختلف سبسڈیز کا حجم ایک ہزار ارب روپے سے زیادہ ہے، کوشش ہے کہ سبسڈی مسحق افراد تک پہنچے۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے جان بوجھ کر ڈالر کو سستا رکھنے کی تباہ کن پالیسی اپنائی جس کی وجہ سے پورا ملک باہر کی چیزیں خریدنے کاعادی ہو گیا، درآمدات بڑھ گئیں اور سابق حکومت کے پانچ سالوں میں برآمدات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، موجودہ حکومت جب آئی تو ہمیں زرمبادلہ کے ذخائر کا مسئلہ درپیش تھا، حکومت نے برآمدات کے فروغ پر توجہ دی تاکہ زیادہ سے زیادہ ڈالر کما سکیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنے اخراجات کم کئے ہیں، تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، تمام اداروں کے اخراجات کو کم یا منجمد کیا گیا، سٹیٹ بینک سے قرضہ نہیں لیا، حکومت نے ضمنی گرانٹس پر بھی پابندی عائد کی ہے، اس وقت حکومت بجلی کے 72 فیصد، گیس کے 92 فیصد اور زرعی ٹیوب ویلوں کے 100 فیصد صارفین کو سبسڈی دے رہی ہے، کورونا وائرس کے دوران چھوٹی صنعتوں کومفت بجلی کی فراہمی کیلئے 50 ارب روپے دئیے گئے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here