کراچی: سیمنٹ بنانے والی معروف کمپنی لکی سیمنٹ نے پروفیشنلز نیٹ ورک ( ٹی پی این) کے زیرِ اہتمام دسویں سی ایس آر سمٹ اینڈ ایوارڈ ز میں “بزنس ٹرانسفارمیشن” کے زمرے میں کارپوریٹ سوشل ریسپانسیبلٹی ایوارڈ حاصل کر لیا۔
اعلامیہ کے مطابق لکی سیمنٹ کو یہ ایوارڈ اپنے تخصیص کردہ رسد کے بیڑے کے کامیاب انضمام کے ذریعے کاروبار میں پائیدار تبدیلیاں لانے کی کوششوں کے اعتراف میں دیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ لاجسٹکس نظام نے ناصرف کمپنی کی مجموعی صلاحیتوں کو مضبوط کیا بلکہ یہ ملک میں بڑے پیمانے پر روزگار بھی فراہم کرنے کا ذریعہ بنا کیونکہ ملک میں ہزاروں افراد لاجسٹکس کے کاروبار سے منسلک ہیں۔
کمپنی کے مطابق اس کے بیڑے میں شامل گاڑیوں میں اخراج کی باقاعدہ جانچ کے ذریعے اپنے رسد کے عمل کے تمام ماحولیاتی پہلوﺅں کے احاطے کو بھی یقینی بناتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
لکی سیمنٹ کیلئے انوائرمنٹ ایکسی لنس ایوارڈ
رواں سال لکی سیمنٹ کو 4.54 ارب روپے خالص منافع حاصل
اس موقع پر ایوارڈ وصول کرتے ہوئے لکی سیمنٹ کے چیف آپریٹنگ آفیسر امین گنی نے کہا کہ لکی سیمنٹ پاکستان میں سیمنٹ کے صفِ اول کے مینوفیکچررز میں سے ہونے کی وجہ سے تعمیراتی صنعت میں ماحولیاتی استحکام لانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کمپنی نے بڑے پیمانے پر ایسے پروگراموں پر عمل درآمد کرنے کیلئے وسائل مختص کر رکھے ہیں جو کاروباری سرگرمیوں میں ہر سطح پر ماحولیاتی استحکام کی ضمانت دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لکی سیمنٹ کی انتظامیہ پائیدار ماحولیاتی طریقوں پر عمل کرنے پر پورا یقین رکھتی ہے اور وسائل کے موثر استعمال کیلئے توانائی کی کھپت کو کم کرنے اور ماحولیاتی معاملات کو حل کرنے والے اقدامات پر وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کرتی ہے۔
سی او او لکی سیمنٹ کا کہنا تھا کہ لکی سیمنٹ کے پاس اپنے لاجسٹک فلیٹ موجود ہیں جو اِن باﺅنڈ اور آﺅٹ بانڈ صارفین کی ضروریات کو مدِنظر رکھ کر تیار کئے گئے ہیں۔ پرائم موورز، بلکرز اور ٹریلرز کے بیڑے کو ماہر اور پیشہ ور افراد پر مشتمل ٹیم کے ذریعہ مانیٹر کیا جاتا ہے تاکہ پلانٹ سے لیکر تعمیراتی سائٹ تک اعلیٰ ترین خدمات اور کارکردگی کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ کمپنی لیڈ ٹائم اور روڈ سیفٹی پر بھی زور دیتی ہے، اس لئے کمپنی کی تمام گاڑیوں پر جی پی ایس ٹریکنگ سسٹم نصب ہے اس کے علاوہ نگرانی ٹیم کی ہر سطح پر ٹریننگ کی جاتی ہے تاکہ مستقل بہتری کے مقاصد کو حاصل کیا جا سکے۔