اسلام آباد: وفاقی حکومت کو مالیاتی سال 2021 کی پہلی ششماہی کے دوران ملکی ترقی کی شرح (جی ڈی پی) کا 3.1 فیصد یا 1.4 کھرب روپے تجارتی خسارے کا سامنا ہے، رواں ہفتے وفاق اور صوبائی حکومتیں نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کی تیاری سے متعلق ملاقات کریں گی۔
ایکسپریس ٹریبیون کی ایک رپورٹ کے مطابق وزارتِ خزانہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جاری مالیاتی سال کی پہلی ششماہی کے دوران بے قابو اخراجات سے گردشی خدمات کی لاگت 15 فیصد سے 1.5 کھرب کے قریب جا پہنچی ہے۔
رواں مالیاتی سال حکومت نے وفاقی بجٹ خسارے کا ہدف جی ڈی پی کا 7.5 فیصد یا 3.43 کھرب مقرر کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیۓ:
پانچ ماہ میں بجٹ خسارہ 992 ارب روپے تک جا پہنچا
پاکستان قرضوں کے جال سے نکلنے میں ناکام کیوں؟
جولائی سے دسمبر تک حکومت نے بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لیے 1.2 کھرب کا قرض لیا جسے این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کا پانچواں حصہ ٹھہرایا گیا ہے۔
وزیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت ایک اہم اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں تمام صوبوں کے صوبائی وزراء خزانہ شرکت کریں گے۔
یہ بھی واضح رہے کہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ کو 2010 میں اتفاقِ رائے سے قبول کیا گیا تھا جس کی مدت 2015 میں ختم ہوئی تھی اور آٹھویں این ایف سی ایوارڈ پر اتفاقِ رائے نہ ہونے کی وجہ سے صدرِ پاکستان کی جانب سے ہر سال اس میں توسیع کی جارہی تھی۔