کراچی: ملک میں سیمنٹ کی بڑھتی ہوئی طلب کو دیکھتے ہوئے لکی سیمنٹ نے اپنے پیزو پلانٹ میں سیمنٹ کی پیداواری صلاحیت 30 لاکھ ٹن سالانہ اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس منصوبے پر کام کا آغاز موجودہ مالی سال میں شروع ہونے کا امکان ہے اور یہ منصوبہ ڈیڑھ سے دو سال کے اندر مکمل ہو جائے گا۔ اس توسیعی منصوبے سے کمپنی کی پیداواری صلاحیت ایک کرو 53 لاکھ ٹن سالانہ ہو جائے گی۔
لکی سیمنٹ نے 31 دسمبر 2020ء کو ختم ہونے والی ششماہی میں بعد از ٹیکس 12.44 ارب روپے کے مجموعی منافع کا اعلان کیا ہے جس میں سے 2.08 ارب روپے کا تعلق اقلیتی شئیرہولڈرز (نان کنٹرولنگ انٹرسٹ) سے ہے۔
مجموعی طور پر کمپنی کا ٹرن اوور 56 فیصد اضافے کے ساتھ پچھلے سال کی اسی مدت کے 79.56 ارب روپے کے مقابلے میں 123.72 ارب روپے رہا جبکہ فی حصص آمدنی پچھلے سال کی پہلی ششماہی کے 9.93 روپے فی شئیر کے مقابلے میں 32.05 روپے فی شیئر رہی۔
زیرِ جائزہ مدت کے دوران لکی سیمنٹ کے مجموعی خالص منافع گزشتہ سال کے مقابلے میں 223 فیصد اضافہ سے 4.54 ارب روپے رہا، خالص منافع میں اضافہ کی بنیادی وجہ ہولڈنگ کمپنی کے منافع میں 134 فیصد اضافہ تھا جو شمالی ریجن میں نئی پیداواری لائن کی استعداد کار میں اضافہ اور اخراجات میں کمی کی وجہ سے ممکن ہوا۔
آٹو موبائل کی فروخت میں نمو کی وجہ سے لکی موٹر کارپوریشن کے خالص منافع نے بھی ہولڈنگ کمپنی کے خالص منافع میں اضافے کو سپورٹ فراہم کی۔ اس کے علاوہ ایل سی ایل انویسٹمنٹ ہولڈنگ لمیٹڈ نے گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
پیداواری اخراجات میں کمی، مستحکم قیمت اور فروخت کے حجم میں اضافے کی وجہ سے کانگو اور عراق دونوں پراجیکٹس کی کارکردگی بہتر رہی۔ انفرادی بنیادوں پر لکی سیمنٹ کا مجموعی سیلز حجم 35.9 فیصد اضافے کے ساتھ 4.99 ملین ٹن رہا۔ موجودہ مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں کمپنی کی مقامی فروخت پچھلے مالی سال کے اسی عرصے کے 2.59 ملین ٹن کے مقابلے میں 41.2 فیصد اضافے کے ساتھ 3.66 ملین ٹن رہی۔
اس کے علاوہ کمپنی کا ایکسپورٹ سیلز حجم پچھلے سال کے اسی عرصے کے1.08 ملین ٹن کے مقابلے میں رواں سال 23.3 فیصد اضافے کے ساتھ 1.34 ملین ٹن تک پہنچ گیا۔
اس کے علاوہ کھلے سیمنٹ کی طلب میں اضافے کی وجہ سے کمپنی کے برآمدی حجم میں بھی اضافہ ہوا۔ انفرادی کارکردگی کے لحاظ سے لکی سیمنٹ کا مجموعی سیلز ریونیو پچھلے مالی سال کے اسی عرصے کے 31.10 ارب روپے کے مقابلے میں35.4 فیصداضافے کے ساتھ 42.11 ارب روپے رہا۔