اسلام آباد: سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے 11.6 ارب روپے مالیت کے صحت عامہ سے متعلق دو منصوبوں کی منظوری دے دی۔
سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس گزشتہ روز ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان کی زیر صدارت ہوا جس میں سیکرٹری پلاننگ مظہر نیاز رانا، منصوبہ بندی کمیشن اور وفاقی وزارتوں/ڈویژنوں کے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی جبکہ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے صوبائی حکومتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں صحت سے متعلق دو منصوبے پیش کئے گئے، پہلا منصوبہ سیالکوٹ میں 250 بستروں کا زچہ و بچہ ہسپتال بنانے کا پیش کیا گیا جس کی لاگت کا تخمینہ چار ارب 97 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، اجلاس کے شرکاء نے منصوبہ منظور کر لیا۔
اس منصوبے کا مقصد سیالکوٹ اور آس پاس کے علاقوں کی آبادی کے لئے زچگی کی دیکھ بھال کی معیاری سہولیات فراہم کرنا، ماں اور بچے کیلئے پیدائش اور بعد از پیدائش کی خدمات کی فراہمی اور جدید سہولیات کو یقینی بنانا اور آبادی کی موثر منصوبہ بندی کے لئے خاندانی منصوبہ بندی کی مشاورت اور خدمات فراہم کرنا شامل ہے۔
اجلاس میں چھ ارب 54 کرو 93 لاکھ 39 ہزار روپے کی لاگت کا صحت کا دوسرا منصوبہ چائلڈ ہیلتھ کیئر انسٹی ٹیوٹ سکھر کے قیام سے متعلق پیش کیا گیا جس کی منظوری دے دی گئی۔
اس منصوبے کے تحت 200 بستروں پر مشتمل بچوں کا ہسپتال قائم کا جائے گا، جو شمالی سندھ ، ملحقہ اضلاع اور دیگر متصل علاقوں کے بچوں کی خصوصی صحت اور نگہداشت کیلئے قائم کیا جا رہا ہے۔ اس ہسپتال میں خصوصی تشخیصی اور سرجیکل سروسز اور جدید او پی ڈیز تعمیر کئے جائیں گے۔
اجلاس میں دو عدد کنسپٹ کلیئرنس پیپرز منظور کئے گئے جس میں پہلا کنسپٹ پیپر ملک کے مختلف مقامات پر بارڈرز ٹرمینلز کے ترقیاتی کاموں اور دوسرا سندھ کے تعلیمی داروں میں ٹرانسفارمیشن کے ذریعے ابتدائی تعلیم سیکھنے کے لئے تھا۔